سیلاب متاثرین کیلئے امداد

March 24, 2023

پاکستان کو امریکہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد، بحالی کی کوششوں، قدرتی آفات سے نمٹنے اور تحفظ خوراک کیلئے 24 کروڑ 20 لاکھ ڈالر موصول ہوئے ہیں جن میں پاکستانی نژاد امریکی تارکین وطن کے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔ گذشتہ برس مون سون کے سیزن میں تباہ کن بارشوں اور سیلابوں سے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں 17 سو سے زائد افراد کی جانیں گئیں ، 80 لاکھ بے گھر اور 10 لاکھ کے کاروبار تباہ ہوئے جن میں سے اس وقت 50 لاکھ افراد فوری بحالی کیلئے امداد کے منتظر ہیں۔ اگر ایسا نہ ہوسکا تو مون سون کے آنے والے سیزن میں شدید مسائل رونما ہوں گے جن میں محض تین چار ماہ باقی ہیں جبکہ بے گھر ہونے والی آبادی کی اکثریت اس وقت بھی خیمہ زن ہے۔ سردی سے شدید گرمی کی طرف پلٹتا موسم ہیضے اور ٹائیفائڈ جیسی وبائیں اپنے ساتھ لئے سروں پر منڈلارہا ہے۔ عالمی بینک نے متاثرین کی بحالی،رابطہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر و مرمت سمیت 29 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا جو اب مزید بڑھ چکا ہے لیکن حکومت پاکستان کو اب تک اس کا عشر عشیر بھی نہیں ملا۔ جنوری میں منعقدہ جنیوا کانفرنس کے توسط سے عالمی اداروں اور ممالک نے پاکستان کو 10 ارب 57 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا جس میں اسلامی ترقیاتی بنک کے 4اعشاریہ 2 ارب اور عالمی بنک کے 2ارب ڈالر شامل ہیں۔ حکومت پاکستان کے مطابق 16 اعشاریہ 3 ارب ڈالر فوری درکار ہیں تاکہ آئندہ برسات سے پہلے بے گھر افراد کو مالکانہ حیثیت کے محفوظ ٹھکانے مل سکیں۔ اس کے باوجود سڑکوں،اسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر و مرمت کا کام اپنی جگہ جوں کا توں دکھائی دے رہا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو درپیش اور ممکنہ صورتحال سے آگاہ رکھنا اور مطلوبہ امداد کے ذریعے مستحقین کی بحالی حالات کا ناگزیر تقاضا ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998