حنا بیات شوہر کے انتقال کے بعد ہونیوالی سوشل میڈیا ٹرولنگ پر روپڑیں

June 08, 2023

حنا خواجہ بیات، فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر میزبان و اداکارہ حنا خواجہ بیات سوشل میڈیا پر اپنے شوہر روجر داؤد بیات کے انتقال کے بعد معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔

حنا خواجہ بیات نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی۔

اُنہوں نے اس شو کے دوران اپنے شوہر کے انتقال کے بعد اپنی زندگی میں آنے والی تبدیلی کے بارے میں بات کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ میں اپنے مداحوں سے تھوڑا پریشان ہوں‘۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ میں نے ایک سال تک اپنے شوہر کی بیماری کی وجہ سے کام نہیں کیا لیکن پھر میں نے ان کے ہی زور دینے پر کام دوبارہ شروع کیا۔

حنا بیات نے بتایا کہ جب شوہر بیمار تھے تو مجھے ایک پراجیکٹ میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تو میں نے انکار کردیا لیکن شوہر کے اصرار پر مجھے وہ پراجیکٹ کرنا پڑا۔

اُنہوں نے بتایا کہ میں تب بہت مشکل وقت سے گزر رہی تھی کیونکہ میں اسپتال کے چکر بھی لگا رہی تھی جب ضرورت ہو تو شوہر کے لیے خون کا بندوبست کر رہی تھی اور پھر میرے شوہر کا انتقال ہو گیا۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد میں نے کسی کو ڈرامہ سیریل ’اگر‘ پر بحث کرتے سنا تو مجھے فوراً یاد آیا کہ میں نے ڈرامے کی شوٹنگ کے بارے میں تو پوچھا ہی نہیں۔

حنا بیات نے بتایا کہ یہ یاد آنے پر میں نے پروڈکشن ٹیم کو فون کیا اور باقی کام کے بارے میں پوچھا اور دوبارہ کام کرنا شروع کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ میں نے ڈرامے کی شوٹنگ اس لیے شروع کی کہ میں نے ہمیشہ یہی سیکھا ہے کہ کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیئے لیکن یہاں لوگ اتنے ظالم ہیں کہ وہ دوسروں کے دکھ اور حقیقت کو جانے بغیر ہی کسی پر بھی تنقید کرنا شروع کردیتے ہیں۔

اُنہوں نے روتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو کیا پتہ کہ کون کس حال میں ہے، وہ بس تکلیف پہنچانا جانتے ہیں، شوہر کے انتقال کے بعد کام پر واپسی ہوئی تو لوگوں نے میرے بارے میں کہا کہ یہ اپنی عدت پوری کیے بغیر کام پر واپس کیسے آ گئیں؟ کچھ لوگوں نے تو یہاں تک کہا کہ یہ اتنا تیار ہوکر آئی ہیں ان کو اپنے شوہر کے انتقال کا کیا غم ہوگا۔

حنا بیات نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو یہ بات سمجھنی چاہیئے کہ جب تک انسان زندہ ہے اسے ہر حال میں زندگی میں آگے بڑھنا ہے، دین کے احکامات اور حدود کو سمجھ کر چلنا ہوتا ہے، عدت میں بھی کچھ شرائط اور کچھ مخصوص احکامات ہیں جنہیں لوگوں کو سمجھنا چاہیئے۔