لاپتہ افراد بازیابی کیس، پولیس اور دیگر اداروں سے تازه رپورٹ طلب

December 05, 2023

---فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیس سے متعلق درخواست پرپولیس اور دیگر اداروں سے تازه رپورٹ طلب کرلی۔

سندھ ہائی کورٹ میں 8 سال سے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کی درخواستوں پر جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے سماعت کی۔

عدالت نے پولیس، جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس اور دیگر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے کتنے اجلاس ہو چکے ہیں؟۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹیز کے 25 اورصوبائی ٹاسک فورس کے 18 اجلاس ہو چکے ہیں۔

جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے کہا کہ کیوں لوگوں کو تنگ کر رہے ہیں؟ اتنے اجلاسوں کے باوجود بھی گمشدہ شہریوں کا پتہ نہیں لگایا جا سکا۔

عدالت نے پولیس اور دیگر اداروں سے لاپتہ افراد سے متعلق تازه رپورٹ طلب کرلی۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ شہری فرقان 2015ء سے ناگن چورنگی، محمد ندیم خان لیاقت آباد سے لاپتہ ہے۔

درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ 8 سال سے بھائی کی بازیابی کا کیس چل رہا ہے پیشرفت نہیں ہو رہی، عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں، کیس چلانے کا فائدہ نہیں اب کیس ہی بند کر دیں۔

جسٹس نعمت اللّٰہ نے کہا کہ کیس چلنے دیں، ایسی باتیں نہ کریں اللّٰہ پر امید رکھیں آپ کا بھائی واپس آجائے گا۔

بعد ازاں عدالت نے دیگر شہریوں کی بازیابی کے لیے 17 جنوری کو رپورٹ طلب کرتے ہوئے جے آئی ٹیز اور ٹاسک فورس کا اجلاس جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔