بھارتی ’الیکشن کنگ‘، 238 بار انتخابی شکست

April 05, 2024

تصویر سوشل میڈیا۔

جنوبی بھارتی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے کے پدما راجن کو ’الیکشن کنگ‘ کہا جاتا ہے، لیکن اصل میں وہ دنیا کے سب سے بڑے ’الیکشن لوزر‘ ہیں یعنی وہ انتخابات ہارنے کی طویل تاریخ رکھتے ہیں۔

65 سالہ کے پدما راجن گزشتہ تین دھائیوں سے زیادہ عرصے کے دوران 238 سیاسی انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں اور ہر مرتبہ ہارنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

اگر انکے انتخابی اخراجات کا تخمینہ لگایا جائے تو وہ اب تک ہزاروں ڈالر کی رقم الیکشن رجسٹریشن فیس کی مد میں لگا چکے ہیں۔

اب تک انھوں نے اگر کسی الیکشن میں کامیاب امیدوار کے قریب پہنچے ہوں تو وہ 2011 کا الیکشن تھا جب انھوں نے تامل ناڈو کے ضلع سلیم کے قصبے میتور میں6,273 ووٹ لیے، حالانکہ وہ جیتنے والے امیدوار سے بہت پیچھے تھے کیونکہ فاتح امیدوار نے75,000 لیے تھے۔

تاہم اس شکست نے انھیں ایک امید سی دلائی۔ اس حوالے سے پدما راجن کا کہنا ہے کہ جیت تو ایک ثانوی چیز ہے اصل میں تو ہار کو تسلیم کرنا اور دوبارہ ابھرنے کی کوشش زیادہ اہم ہے اور یہ بات مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔

اب وہ اس برس ہونے والے انتخابات میں تامل ناڈو کی ایک پارلیمانی نشست پر 239ویں بار شریک ہوں گے۔

ان شکستوں کے دوران انھیں ایک اور اعزاز یہ حاصل ہوا کہ وہ بھارتی وزرائے اعظم جیسے نریندر مودی، اٹل بہاری واجپائی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خلاف کھڑے ہوئے اور ہارے۔

لیکن وہ اپنی شکست کے بعد دوبارہ آستین چڑھا کر کھڑے ہوجاتے ہیں اور انکا مقصد نوجوان نسل کے لیے ایک ماڈل بننا ہے۔