بچارے نان فائلر!

June 16, 2024

ملکوں ملکوں پھرا ہوں ’’بذلہ سنج‘‘ زندگی سے جڑے ہوئے مگر ہم پاکستانی ان سب سے مختلف ہیں۔ غربت، مہنگائی، افلاس اور گرم سرد موسموں کے تھپیڑے کھانے والے اور اس کے باوجود ’’پرلے درجے‘‘کے ستم ظریف کسی تازہ ترین واقعہ پر کیا کوئی طنزومزاح لکھنے والا پھلجھڑیاں چھوڑتا ہے، جو ہم لوگ فی البدیہہ چھوڑتے ہیں۔ تازہ بجٹ میں نان فائلر کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کے حوالے سے جو تجاویز پیش کی گئیں اس پر

پسلی پھڑک اٹھی نگہ انتخاب کی

ایسی صورتحال پیدا ہو گئی، اس پر عوام نے نان فائلر یعنی وہ کروڑ پتی لوگ جو سرے سے ٹیکس ادا نہیں کرتے کو قانون کے شکنجے میں لانے کے صرف ’’خواب‘‘ پر خوشی کے شادیانوں کے ساتھ اس طبقے کی جو چھترول کی ہے، وہ بہت کمال کی ہے ۔یہ کام دکھانے والے ’’ گمنام ہیرو‘‘ ہیں انہوں نے ایک سے بڑھ کر ایک جملہ کسا ہے مگر کسی نے اپنا نام درج نہیں کیا ۔میں نے ان کا انتخاب کیا ہے میں نے تو بہت انجوائے کیا اب آپ بھی کریں۔

نان فائلر اور فائلر کا الگ الگ قبرستان بنانے پر غور ۔

نان فائلر کوپھانسی دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

فائلر نکاح فیس 5ہزار۔

نان فائلر نکاح فیس 45ہزار۔

نان فائلر کو سرکاری ہسپتالوں میں آدھا ٹیکا لگانے کی تجویز۔

نان فائلر کو عید سے اگلے دن سسرال جانے کی اجازت نہ ہو گی۔

نان فائلر کو بغیر جنازے کے دفنایا جائے گا۔

نان فائلر کا گاڑی میں ہارن بجانا منع ہے منہ سے پاں پاں کر سکتا ہے ۔

عید کی نماز میں فائلر اگلی جبکہ نان فائلر پچھلی صفوں میں کھڑے ہوں گے۔

نان فائلر رشتے دار کو صرف اوجھڑی دینے کی اجازت ہو گی۔

نان فائلر کے بچے کے ختنے ایک انچ زیادہ کئے جائیں گے۔

نان فائلر اے سی والی مسجد وچ جمعہ وی نئیں پڑھ سکدے۔

نان فائلر کو سبزی کے ساتھ مفت دھنیا نہیں ملے گا۔

فائلر کی ایک دن کی زندگی نان فائلر کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے ۔

نان فائلر کی اتنی کتے والی ہو چکی ہے کہ اب پتہ نہیں گھر میں اس کے ہونے سے رحمت کے فرشتے آئیں گے بھی یا نہیں ۔

جنت میں حوریں بھی صرف فائلر زکو ملیں گی اور نان فائلرز کو ان کی اپنی بیویاں۔

نان فائلر حاجی ،اس وقت تک اپنے نام کے ساتھ حاجی نہیں لکھ سکتا جب تک کہ وہ فائلر نہ ہو جائے(وزارت حج و مذہبی امور )

فقیر کو 10روپے دیئے تو بولا ’’آپ فائلر ہیں ‘‘ میں نے کہا نہیں وہ بولا پھر آپ ’’20روپےدیں‘‘

نان فائلرز اپنی تمام دولت ظاہر کرے ،لہٰذا اس کی شلوار کو جیب نہیں لگائی جائے گی۔

نان فائلرز کے کلچے پر تل نہیں لگائے جائیں گے۔