نعت: عشقِ سرورؐ نے جب دل میں گھر کر لیا

May 30, 2018

امید فاضلی

عشقِ سرورؐ نے جب دل میں گھر کر لیا

دل نے بڑھ کر، ہر اک غم کو سر کرلیا

اُنؐ کے در کا تصور، سلامت رہے

گھر میں بیٹھے رہے اور سفر کر لیا

چشمِ حیرت زدہ، ڈھونڈتی رہ گئی

دل نے دیدار اُنؐ کا، مگر کر لیا

ہجرِ طیبہ میں دل، جب بھی تڑپا بہت

رو لیے، ذکرِ خیر البشرؐ کر لیا

دامنِ دل کو پھیلا کے، بطحا تلک

خواہشوں کو بہت مختصر کر لیا

ہو کے وابستہ اُس در سے، عشاق نے

ساری دنیا سے صرفِ نظر، کر لیا

وہ کہیں پھر نہ بھٹکے، جنہوں نے اُمید

اُنؐ کے کردار کو، راہبر کر لیا