ٹینس کی عالمی تنظیم نے بھی بھارتی بالادستی قبول کرلی

September 03, 2019

ٹینس کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ ٹائی کو نومبر تک ملتوی کرتے ہوئےکمیٹی سے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سیکورٹیصورتحال کا جائزہ لینے کے بعد 9نومبرتک ٹائی کیلئے حتمی تاریخ کا اعلان کرے۔ دونوں ملکوں کے درمیان شدید کشیدگی کے باعث کمیٹی نے حالات کو غیرمعمولی قرار دیا اور کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ایتھلیٹس، آفیشل اور شائقین کی حفاظت ہے۔ واضح رہے کہ ایشیا اوشیانا گروپ ون کے ڈیوس کپ ٹائی مقابلے اسلام آباد کے پاکستان اسپورٹس کمپلکس میں 14 اور 15 ستمبر کو طے شدہ پروگرام کے مطابق ہونا تھے اور بھارت نے مقابلوں میں شرکت کے لیے جولائی میں بھارت نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق بھی کی تھی لیکن اچانک بھارت کی جانب سے مقبوضہ کمشیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہونے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد بھارت نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے ڈیوس کپ کا مقام کسی اور ملک منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبے کے بعد انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے اپنے سیکورٹیمشیروں کو صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی ۔ پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سربراہ سابق سینیٹر سلیم سیف اللہ نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے اپیل کی تھی کہ بھارت کی جانب سے ڈیوس کپ میچز پاکستان میں نہ کھیلنے پر بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے جس طرح ماضی میں پاکستان نہ آنے والی ٹیموں کے خلاف ہمیں واک اوور دیا گیا ہے اس بار بھی فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا۔ بھارت کا پاکستان میں نہ کھیلنے کا فیصلہ درست نہیں، پاکستان میں ہونے والی ٹائی کا فیصلہ ایک ماہ قبل ہوچکا تھا جبکہ کشمیر کا مسئلہ تو 5 اگست کو اٹھا ہے، بھارت نے اب تک پاکستان آنے کیلئے ویزہ کارروائی بھی نہیں کی جو تشویش ناک بات ہے۔ جبکہ آئی ٹی ایف کا موقف بھی پاکستان میں ٹائی کرانے کے حوالے سے کلیئر تھا۔ انہوں نے آئی ٹی ایف پر واضح کیا تھا کہ پاکستان کے خلاف ٹائی نہ کھیلنے پر آئی ٹی ایف کو ایکشن لینا چاہئے اور اگر بھارت ہمارے ملک میں ٹائی نہیں کھیلتا تو اس کا فائدہ ہمیں ملنا چاہئے اور ہمارے حق میں مثبت فیصلہ کیا جانا چاہئے کیونکہ اس سے قبل پاکستان نہ آنے والی ٹیموں کے خلاف کئے گئے فیصلوں پر ہی عمل درآمد کرائے گی لیکن انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے پر کئے جانے والے فیصلے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شاید بھارتی دبائو کو قبول کیا دونوں ملکوں کے درمیان ٹائی کو ملتوی کرکے ٹائی کی اگلی تاریخ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر ہونے پر رکھ دی ہے۔ نومبر کے دوسرے ہفتے میں آئی ٹی ائی ایف کا وفد ایک بار پھر دونوں ملکوں کی صورتحال کا جائزہ لیکر ٹائی کی نئی تاریخ کا اعلان کرے گا۔