قدرت سے قربت، صحت کو اچھا رکھتی ہے

April 23, 2020

عجیب سی بات ہے کہ ہم گھر تو کنکریٹ سے بناتے ہیں لیکن کچھ حصہ پھول پودوں کے لیے مختص کرنا لازمی سمجھتے ہیں۔ اسی طرح مصروف زندگی سے وقت نکال کر ساحل سمندر، فارم ہاؤس یا کسی پارک وغیرہ کا رُخ کر تے ہیں۔ بارش ہوتی ہے تو قیمتی کپڑوں کی پروا کیے بغیر بھیگنے لگتے ہیں۔ یہ ہماری فطرت ہے، قدرت سےقربت ہماری جبلت میں ہے ، اسی لیے امیر سے امیر اور غریب سے غریب شخص قدرتی مناظر سے محظوظ ہوتاہے ۔

ماہرین نفسیات کے مطابق اگر بچوںکو قدرتی ماحول میںآزادانہ گھومنے پھرنے کا موقع ملے تو وہ زیادہ خوش رہتے، بہتر رویّہ اپناتے اور سماجی طور پر مربوط ہوتے ہیں۔ صرف بچے ہی نہیںبڑے بھی جانتے ہیں کہ قدرتی ماحول ان کیلئے بھی اچھا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ذہنی دباؤ سے جان چھڑانے کیلئے خوبصورت مناظر اور قدرتی مقامات کی طرف چل پڑتے ہیں۔

ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہےکہ کیا اس کے صحت پر بھی اچھے اثرات پڑتے ہیں؟ برطانیہ میںاس سوال کا جواب حاصل کرنے کیلئے 19ہزار سے زائد افراد سے ایک سروے کیا گیا۔ تحقیق کرنے والوںکو پتہ چلا کہ جن لوگوںنے ایک ہفتے میںکم از کم120منٹ قدرتی ماحول اور مناظر میںگزارے، ان کی ذہنی و جسمانی صحت میں، ایسے لوگوں کی نسبت بہت زیادہ بہتری دیکھنے میںآئی جو قدرتی ماحول میںوقت نہیںگزارتے تھے۔

ایک اور تحقیق کے مطابق جو لوگ قدرتی ماحول میںصرف پانچ منٹ ورزش کرتے ہیں، ان کی صحت پر عمدہ اثرات پڑتے ہیں جبکہ ان کے مزاج اور موڈ میںبھی بہتری آتی ہے۔ دراصل جب انسان قدرتی ماحول جیسے کہ جنگل، سمندر یا کسی بھی باغ میںجا کر بچہ بن جائے اور بچوں کی طرح بھاگے دوڑے ،چیزیں جمع کرے تو اس کی ساری تھکن، تنائو اور پریشانی سمندر کے پانی میںبہہ جاتی ہے یا ہوائوںمیںشامل ہوکر دور چلی جاتی ہےاور اس طرح وہ اپنے آپ کو توانا، تازہ دم اور اعتماد سے بھرا ہوا پاتاہے۔

ضروری نہیں کہ آپ صرف ویک اینڈ پر ہی قدرتی ماحول میںدو گھنٹے گزاریں بلکہ آپ روزانہ چند منٹایسے ماحول میںگزارسکتے ہیں۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ صبح کی نرم دھوپ میں چند منٹ گزارنا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس عمل سے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی پوری ہوتی ہے، جو ہڈیوں اور پٹھوں وغیرہ کی صحت کے لئے بھی ضروری ہے۔ آجکل شہری آبادی کا بڑا حصہ تنگ و تاریک مکانوں اور فلیٹوں میں زندگی گزار رہا ہے ، جہاں دھوپ اور تازہ ہوا کا گزر مشکل سے ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ان میں رہائش پذیر افراد بالخصوص خواتین میں بیماریوں کا تناسب بڑھتا جا رہا ہے۔ ان تمام افراد کو چاہیے کہ گھر سے باہر کسی پارک میںصبح کے وقت کچھ دیر بیٹھ کر تازہ ہوا اور دھوپ کی مدھم کرنوں سے لطف اندوز ہوں۔

صبح کی سیر

صبح سویرے آپ کسی پارک کی سیر کو جائیں۔ گھاس پر ننگے پائوںچلنے سے نہ صرف دوران خون تیز ہوتاہے بلکہ آنکھوں کو بھی ٹھنڈک حاصل ہوتی ہے۔ صبح کے وقت تیز چلنے سے سستی میںکمی آتی ہے اور انسان سارا دن چاق چوبند ہوکرکام کرتاہے۔ پارک میںاگرآپ کی کسی سے علیک سلیک اور گفتگو ہوتی ہے تووہ بھی آپ کے موڈ کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے۔ صبح کے وقت ٹریفک کا شور نہیںہوتا جبکہ پرندوں کی چہچہاہٹ آپ کے ذہن کو تازہ دم کرتی ہے ۔

سمندر کی سیر

سمندر بہت وسیع ہوتاہے اور اتنی ہی وسعت سے وہاں ہوائیںچلتی ہیں، اسی لیے ساحل سمندر پر ہمیں ذہنی سکون اور فرحت کا احساس ہوتاہے۔ اگر کچھ نہ بھی کریںاور سمند ر کنارے بیٹھ کر اس کی ہوائوں سے محظوظ ہوں تو آپ خود دیکھیںگے کہ آپ کے اندر توانائی بھر گئی ہے اور جینے کی امنگ میں اضافہ ہوتاہے۔ سمندر کنارے ہم ساری پریشانیاں بھول کر ایک اچھا وقت گزارتے ہیں۔

ہمارے پھیپھڑوں کو آلودگی سے پاک ہوا ملتی ہے توہمارے اندرکی صفائی ہوتی ہے۔ جب ہم ننگے پائوں پانی کے اندر ریت پر چلتے ہیں تو ہمارے اعصاب کو سکون ملتاہے کیونکہ ہمارے جسم کے3ہزار سے7ہزار اعصاب ہمارے پیروںپر آکر ختم ہوتے ہیں،جو ٹھنڈی ریت پر چلنے سے بیدار ہوتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہماری ذہنی و جسمانی صحت میں بہتری آتی ہے۔ مزید یہ کہ سمندر کے نمکین پانی سے جِلد کے عمررسیدہ ہونے کے عمل میں بھی کمی آتی ہے۔

یوگا کے فوائد

یہ تو سب جانتے ہیںکہ یوگا کرنے سے جسم کے تمام افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ ذہنی او ر نفسیاتی صحت پر بھی بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک امریکی ریسرچ کے مطابق یوگا کے دوران جب گہری سانس کھینچ کر آہستہ آہستہ باہر چھوڑی جاتی ہے تو اس سےذہنی دبائو کم ہونے میںمدد ملتی ہے۔ مزید یہ کہ باقاعدگی سے یوگا کرنے کی عادت انسان کو طویل عمر تک متحرک، جوان اور صحت مند رکھتی ہے۔ یہ سرگرمی دماغ میںموجود اسٹریس ہارمونز کم کرکے موڈ کو خوشگوار بناتی اور ذہنی سکون فراہم کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق زائد العمر افراد جو اپنی یادداشت کو بہتر اور بھولنے کی عادت کوکم کرناچاہتے ہیںتو وہ اپنے معمولات میں یوگا اور مراقبے کو شامل کرلیں۔

اگر آپ قدرتی ماحول یعنی کسی باغ، ساحل سمندر یا دریا کنارے یوگا کریں تو اس کے دور رس نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ امریکی ریاست اوریگون میں تو بکریوں کے ساتھ یوگا کیا جانے لگا ہے،قدرتی ماحول میں ورز ش کرنے کے شوقین افرادکا یہ ٹرینڈ منفرد ہے جوکہ مقبول بھی ہورہاہے۔ اس منفرد یوگا کلاس میں لوگ چھوٹی چھوٹی بکریوں کے درمیان یوگا کرکے خود کو فٹ رکھتے ہیں۔ چھوٹی بکریاں جب شرارتیںیا اٹکھیلیاںکرتی ہیں تو ’گوٹ یوگا کلاس‘ بہت دلچسپ ہو جاتی ہے۔