کورونا سے متاثرہ علاقوں میں کرفیو میں توسیع

April 27, 2020

سعودی فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کرونا وائرس کا پھیلاو روکنے کے لیے مملکت بھر میں جاری کرفیو میں تا حکم ثانی توسیع کا حکم دیا ہے۔سعودی میڈیا نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ شاہ سلمان نے اکیس دن کے لیے لگائے جانے والے کرفیو کی مدت ختم ہونے سے پہلے یہ حکم جاری کیا ہے۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے پیر 23 مارچ کو کرفیو لگانے کا حکم دیا تھا شاہی فرمان میں کہا گیا تھا کہ ’کرفیو روزانہ شام سات سے صبح چھ بجے تک 21 دن جاری رہے گا۔ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ان کے اپنے تحفظ کے لیے کرفیو کے اوقات کے دوران اپنے گھروں میں رہنے کے لیے کہا گیا تھا۔

بعد ازاں 6 اپریل کو محکمہ صحت کے حکام کی سفارش پر کئی شہروں میں تا حکم ثانی کرفیو 24 گھنٹے کرنے کااعلان کیا گیا تھا۔ دارالحکومت الریاض، دمام، تبوک، ظہران اور ہفوف، جدہ، طائف القطیف اور الخبر کمشنریوں میں کرفیو کا دورانیہ بڑھا کر24 گھنٹے کردیا گیا تھا- ان شہروں میں آمد ورفت بھی مستقل بنیادوں پر منع کردی گئی۔

کرونا کے حوالے سے مملکت میں تحقیقاتی کام پر بھی بہت توجہ دی جارہی ہے،مملکت کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی (کاوسٹ) نے نئے کورونا وائرس کی جین پر ریسرچ کا کام تیز کردیا ہے- اس سے کورونا ویکسین کی تیاری کی راہ ہموار ہوگی۔ کاوسٹ کےاسکالرز اس سلسلے میں (اے ایم اے پی) پلیٹ فارم استعمال کرتے رہے ہیں-

ادھرسعودی عرب میں نئے کرفیو پاس پرعملد رآمد پیر 13 اپریل سے شروع ہوگیا ہے۔سعودی وزارت داخلہ نے نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنےاور مقامی شہریوں، غیر ملکیوں کو وائرس سے بچانے کے لیے شاہی ہدایات کےتحت مملکت بھر میں کرفیو نافذ کررکھا ہے-سعودی وزارت داخلہ نے کرفیو پاس کا ایک نمونہ تیار کیا ہے جس میں مطلوبہ معلومات متعلقہ سرکاری ادارہ درج کرتا ہے اور اس کی توثیق کرکے وزارت سے منظوری لی جاتی ہے-وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلھوب نے مزید بتایا کہ کارروائی وہ سرکاری ادارے بھی کرتے ہیں جنہیں پرائیویٹ سیکٹر کی نگرانی کا کام تفویض کیا گیا ہے-سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے اور قونصلیٹ کے ذرائع نے مملکت میںچھےپاکستانیوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے تمام کی حالت تسلی بخش، مستحکم ہے۔

ذرائع نے بتایا ینبع میں ایک پاکستانی کے کورونا میں مبتلا ہونے کا پتہ چلا ہے،جواسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس کی بھی حالت اب بہتر ہے۔اب تک کسی کےہلاک ہونے کی مصدقہ اطلاع نہیں، جبکہ طائف میں ایک مریض صحت یاب ہوچکا ہے۔قونصل جنرل خالد مجید نے اس بات پراطمینان کا اظہار کیا کہ کورونا کے مریض پاکستانیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں پر قونصل جنرل نے کہا کہ مملکت میں رکے ہوئے 300عمرہ زائرین میں فی الحال کوئی کورونا میں مبتلا نہیں۔ انہو ں نےبتایا کہ ’مکہ میں 200 اور جدہ کے ہوٹلوں میں 100 پا کستانی زائرین موجود ہیں۔قونصلیٹ ان سب سے مسلسل رابطے میں ہے، انہوں نے بتایا کہ سعودی وزار ت صحت کے تعاون سے مکہ مکرمہ وجدہ میں پاکستانی زائرین کا طبی معائنہ مکمل ہوچکا ہے۔ صرف ایک زائر مدینہ منورہ میں ہیں اورانہیں بھی سعودی وزارت حج وعمرہ کے تعاون سے رہائش و طعام کا انتظام کیا گیاہے۔

گزشتہ دنوں جموں کشمیر کمیونٹی اوورسیزکی جانب سے ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں قونصل جنرل پاکستان، قونصلیٹ جدہ اور جے کے سی او کے عہدیداران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی،قونصل خانے کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے اس مشکل وقت میں قونصل خانے نے قلیل وقت میں بھرپور کوشش کر کے سعودی اداروں کے خاص تعاون سے تقریبا 40 ہزار عمرہ زائرین کو وطن واپس بھیجاہے ۔