• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس سے لندن بس ڈرائیورز کو محفوظ رکھنے کیلئے سٹڈی کا اعلان

لندن (پی اے) میئرلندن صادق خان نے بس ڈرائیورز کو کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے ذاتی کوشش سے ایک سٹڈی کا آغاز کیا ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے درجنوں بس ورکرز کی ہلاکت کے بعد ایئر لندن نے ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) میں ایک سٹڈی کا آغاز کیا ہے، جس کو انہوں نے ذاتی اہم کوشش قرار دیا ہے۔ دو حصوں میں ہونے والی اس سٹڈی میں (ٹرانسپورٹ فار لندن) ٹی ایف ایل، یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے ساتھ مل کر کام کرے گی جس میں لندن بس ورکرز میں کورونا وائرس انفیکشن اور اس سے ہونے والی اموات کے رجحان کو بہتر انداز میں دیکھا اور سمجھا جائے گا۔ میئر لندن صادق خان نے کہا کہ اس سٹڈی سے ہمارے بہادر اور ہیرو سٹاف کو تحفظ فراہم کرنے کیؒلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بس ڈرائیور کے بیٹے کی حیثیت سے یہ سٹڈی میرے لیے انتہائی ذاتی اور اہم کوشش ہے۔ ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) نے کہا کہ دو حصوں پر مشتمل یہ سٹڈی 29بس ڈرائیوروں سمیت لندن ٹرانسپورٹ کے سٹاف کے 33ارکان کی افسوس ناک اموات کے بعد شروع کی گئی ہے۔ آئندہ ہفتوں میں سٹڈی کا پہلا حصہ شروع ہوگا، جس میں کورونا وائرس کوویڈ 19 پینامک کے پھیلائو کو محدود رکھنے کیلئے ٹرانسپورٹ فار لندن میں صفائی اور سماجی فاصلے سمیت دیگر اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ سٹڈی کے دروسرے حصے میں جو تقریباً چار ماہ کا ہوگا، اس میں یہ جائزہ لیا جائے گا کہ آیا فرنٹ لائن ٹرانسپورٹ ورکرز کو دارالحکومت لندن کی عام آبادی کے تناسب سے زیادہ کورونا وائرس انفیکشن لاحق ہونے یا اموات کے خطرات ہیں۔ اس سٹڈی کا اعلان یونین کے اس مطالبے کے 10دن بعد سامنے آیا، جب یونینز نے آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹکس (او این ایس) کے شائع کردہ ڈیٹا کے رسپانس میں سخت سیفٹی اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔ او این ایس کے اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ بس ڈرائیورز کی تعداد کورونا وائرس کوویڈ 19 سے ہلاک ہونے والے دیگر سٹاف میں زیادہ ہے۔ مرد بس اور کوچ ڈرائیورز میں اموات کی شرح فی 100000 میں 26.4 فیصد ہے جبکہ اس کے مقابلے میں سیلز اینڈ ریٹیل اسسٹنٹس میں یہ تناسب 19.8 فیصد ہے۔ ٹی یو سی کے جنرل سیکرٹری فرانسس او گراڈی نے دعویٰ کیا کہ او این ایس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کام کی جگہ پر ورکرز کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے اور ہمارے سب سے کم معاوضے اور خطرات سے دوچار ورکرز کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ایکوٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر سر مائیکل مارموٹ نے کہا کہ لندن بس ڈرائیورز کو زیادہ کورونا وائرس انفیکشن لاحق ہونے اور اس سے ہونے والی اموات کے اسباب کو اعلیٰ سطح پر سمجھنا قطعی ناگزیر اور اہم ہے۔ یہ ہمارے اہم فرنٹ لائن ورکرز میں شامل ہیں جو کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کے دوران ہماری سوسائٹی کو متحرک رکھے ہوئے ہیں۔ لندن میں کچھ رش کے اوقات میں ٹیوب ٹرینوں اور بسوں میں بدستور بھیڑ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ برطانیہ کی ٹرین کمپنیز نے رواں ہفتے 50 فیصد نارمل ٹائم ٹیبل سے بڑھا کر سروسز کو 70 فیصد کر دیا ہے تاکہ کورونا وائرس سے سفری پابندیوں پر نرمی کی عکاسی کی جا سکے۔ میئر لندن مسٹر خان نے کہا کہ یہ اہم مطالبہ تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ ممکنہ حد تک کم رہے۔ میں لندن کےعوام پر زور دیتا ہوں کہ وہ اپنے ٹرانسپورٹ ورکرز کو محفوظ رکھنے کی کوشش کریں اور صرف اسی صورت میں پبلک ٹرانسپورٹ کو استعمال کریں جب ان کے پاس کوئی دوسرا متبادل نہ ہو۔

تازہ ترین