جب چائے ہے تو.. وزن میں کمی کیلئے کچھ اور کیوں

July 30, 2020

ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے قارئین موٹاپے کا شکار ہوں، یہی وجہ ہے کہ ہم ہر کچھ عرصے بعد اپنے قارئین کو مقبول ڈائٹنگ پلان ،سیلیبرٹیز ڈائٹنگ یا ورک آؤٹ روٹین سے متعلق آگاہی فراہم کرتے رہتے ہیں۔ تاکہ آپ بھی ان پر عمل کر تے ہوئے وزن بڑھ جانے کے خوف سے آزاد رہیں۔ آج ہم آپ کو موٹاپے سے نجات حاصل کرنے کے لیے کسی ڈائٹ پلان کے بجائے ایک ایسے مشروب سے متعلق آگاہی فراہم کرنے جارہے ہیں، جو یقیناً کسی نہ کسی صورت آپ کی ڈائٹ روٹین میں شامل ہوگا۔

چائے ایک ایسا مشروب ہے، جس کے ذائقے سے دنیا بھر کے افراد لطف اندوز ہوتے ہیں اور پاکستانی تو کچھ زیادہ ہی اس کے دلدادہ ہیں۔ چائے کے فوائد اور نقصانات پر دنیا بھر میں طویل عرصے سے ایک لمبی بحث جاری ہے، تاہم آج ہم چائے کی اُن اقسام کے بارے میںبات کریں گے ،جو نہ صرف صحت کے لیے مفید ہیں بلکہ ان کی بدولت وزن میں کمی بھی لائی جاسکتی ہے۔محققین کے مطابق چائے میں ایسے مرکبات دریافت کیے گئے ہیں، جوکیلوریز کے اخراج کے عمل کو تیز کرتے ہوئے جسم میں فیٹس کو کم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

چائے کے پودے کا سائنسی نام كکیمیلیا سائنیسس(Camellia Sinensis) ہے، یہ ایک منفرد جڑی بوٹی ہے جس کے ذریعے پانچ اقسام کی چائے بنائی جاتی ہے۔ ان میں سفید، اوولونگ (Oolong)، زرد، سبز،پو -ارہ (Pu-erh) اور کالی چائے شامل ہیں۔ چائے میںدودھ اور چینی کی کثرت زائد وزن کم کرنے کی صلاحیت کو ختم کردیتی ہے۔ اگر آپ بطور ڈائٹنگ چائے کا استعمال چاہتے ہیں تو چائے کی مختلف اقسام میں سے کسی ایک کو اپنے روزمرہ معمولات کا حصہ بنائیں، جو وزن کم کرنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہیں ۔

سبز چائے (Green Tea)

کیمیلیا سائنیسس (جڑی بوٹی)سے بنائی جانے والی چائے میں سبز چائے کو ایک خاص مقام حاصل ہے، جودنیا بھر میں ایک مقبول مشروب کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ وزن میں کمی کے لیے اسے مؤ ثر مشروب قرار دیا جاتا ہے۔2008ء میں وزن میں کمی سے متعلق گرین ٹی کے لیے 60افراد کو مطالعہ میں شامل کیا گیا اور انھیں باقاعدگی کے ساتھ روزانہ سبز چائے پلائی گئی۔

12ہفتےبعد ان افراد کے وزن میں 3.3کلوگرام کی کمی دیکھنے میں آئی۔ نتیجے کے طور پر ماہرین کا کہنا تھا کہ روزانہ ایک کپ سبز چائے انسانی جسم کوتمام اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرتی ہے اور میٹابولزم کو بڑھا کر چربی جلانے کا عمل تیز کرتی ہے۔

پو- ارہ چائے ( Pu-erh Tea)

کیمیلیا سائنیسس سے بنائی جانے والی چائے میں پو-ارہ چائے دوسرے نمبر پر ہے ۔ اس چائے کو چائنیز قہوہ کی ایک قسم بھی کہا جاتا ہے۔ کیمیلیا سائنیسس ماضی میں صرف مشرقی ایشیا میں پائی جاتی تھی، اب یہ بھارت اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اُگائی جاتی ہے۔ اس چائے سے عام طور پر کھانے کے بعد لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔

پاکستان کے کئی شہروں میں بھی پو-ارہ چائے مختلف فوائد کی بدولت استعمال کی جاتی ہے۔ جانوروں پر کی گئی تحقیق کے مطابق پو-ارہ ٹی بلڈ شوگر لیول کم کرنے میں بھی مفید ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مطالعوں سے یہ بھی ثابت ہے کہ چائے کی یہ قسم وزن کم کرنےمیں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

کالی چائے (Black Tea)

وزن میں کمی یا پیٹ کی چربی گھلانے کے لیے بلیک ٹی کا استعمال کافی فائدہ مند ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ بلیک ٹی کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ پی جانے والی چائے کے طور پر جانا جاتا ہے۔

طبی جریدے یورپین جرنل آف نیوٹریشن میں شائع شدہ تحقیقی نتائج کے مطابق بلیک ٹی جسمانی وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ دیگر طبی فوائد کا باعث بھی بنتی ہے۔ کیونکہ اس میں موجود کیمیکلز خون اور ٹشوز میں جذب ہوجاتے ہیں، جس کے باعث اس چائے کا استعمال انسان کے وزن میں کمی اور اچھی صحت میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

سفید چائے (White Tea)

سفید چائے رنگت میں ہلکی سنہری مائل ہوتی ہے، جس کا ذائقہ بہت لطیف ہوتا ہے۔ اس کے برعکس سبزچائے، رنگت میں قدرے سبزی مائل اور ذائقے میںسفید چائے سے قدرے تیز ہوتی ہے۔ روایتی چائے کی بہ نسبت سفید چائے کیمیلیا سائنیسس نامی جڑی بوٹی کی نرم کلیوں سے بنائی جاتی ہے۔

انہیں انتہائی محتاط طریقے سے اس وقت تک سورج کی روشنی میں خشک کیا جاتا ہے، جب تک یہ پتیاں سنہری مائل رنگت کی نہیں ہو جاتیں۔ ماہرین کے مطابق سفید چائے اور سبز چائے دونوں میں موجود اجزا ایک ہی طرح سے انسانی وزن میں کمی لانے کا باعث بنتے ہیں ۔