چوری کی واردتیں

August 16, 2020

ڈگری شہر میں گزشتہ ہفتے کے دوران جرائم کے مختلف واقعات رونما ہوئے ۔ان دنوں شہر میںچوروں کا ایسا پراسرارگروہ سرگرم ہے جو گھروں میں بے ہوشی کی دوا اسپرے کرتا ہے اور مکینوں کی بے ہوشی سے فائدہ اٹھا کرگھر کی قیمتی اشیاء لے کر غائب ہوجاتا ہے۔ اپنی رشتہ دار کی عیادت کے لئے اسپتال آنے والی نو جوان شادی شدہ خاتون کو مبینہ طور پر اغواء کر لیا گیا۔ علاقے میں منشیات کی فروخت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع بدین کے علاقے ماتلی کے قریب گوٹھ سلیمان پھوڑ کے رہائشی رضا محمد ولد کریم پہوڑ نے سیشن کورٹ میرپورخاص کے حکم پر ڈگری پولیس اسٹیشن پر مقدمہ درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میری بیوی مسمات شاھین پہوڑ میری ساس اور سسر کے ہمراہ گزشتہ دنوں ڈگری کے ایک نجی اسپتال میں میرے کزن کی اہلیہ کی عیادت کرنے آئے تھے۔جہاں پر میری بیوی کا سابق شوہر اسے زبردستی اغوا کرکے لے گیاہے۔ڈگری پولیس نے مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی۔ ڈگری کی رہائشی تین بچوں کی ماں چار دن سے لاپتہ ہے۔پولیس اسٹیشن درخواست دینے کے باوجود گمشدہ خاتون کا سراغ مل نہ سکا۔بچے اور شوہر پریشان اورشوہر احتجاج کے لئے پریس کلب پہنچ گیا۔ ڈگری کے رہائشی کامران راجپوت نے صحافیوں کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میری بیوی جو تین بچوں کی ماں ہے۔گزشتہ روز اچانک گم ہوگئی،جسے بہت تلاش کیا ۔مگر کچھ پتہ نہ چل سکا۔ڈگری پولیس اسٹیشن پر بھی گمشدگی کی درخواست داخل کرائی ہے مگر پولیس بھی تاحال سراغ نہ لگاسکی ہے۔اس کا موبائل فون بھی بند جارہا ہے۔

میں ایک غریب شخص ہوں،محنت مزدوری کرکے اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتا ہوں۔اس نے مطالبہ کیا ہےکہ میری بیوی تین معصوم بچیوں کی ماں کو تلاش کرنے میں میری مدد کی جائے۔ بعدازاں ڈگری پولیس نے مذکورہ خاتون کے اغوا کا مقدمہ ایک بنک ملازم کے خلاف درج کرکےاس کے گھر پر چھاپہ مار کر لاپتہ خاتون کو بازیاب کرالیا ۔اس سلسلے میں جنگ کو ملنے والی تفصیلات سے معلوم ہوا ہے کہ کامران راجپوت کی بیوی نے شہر میں موجود ایک بنک سے قرض لیا تھا۔

اس بنک کا ایک ملازم اس کےگھر قرض کی قسطیں وصول کرنے آتاتھا۔ چند روز قبل کامران جب اپنی ڈیوٹی سے فارغ ہوکر گھر لوٹا تو اس کی بیوی گھر پر موجود نہیں تھی۔تلاش کے دوران معلوم ہوا کہ اس کی بیوی کو بنک ملازم ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا ہے۔ڈگری پولیس نے مقدمہ درج کرکے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کر عورت کو بازیاب کرالیااور عدالت میں پیش کیا ۔ جہاں خاتون نے بتایا کہ وہ شوہر سے ناراض ہو کر ماتلی چلی گئی تھی۔ اسے کسی نے اغواء یا گم نہیں کیا تھا۔ اب وہ اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔ اس لئے مقدمہ ختم کرکے اسے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دی جائے۔ جس پر عدالت نے خاتون کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

ڈگری کے مرکزی شاہی بازار میں حیسکو کے اہل کاروں پر دکانداروں کا تشدد۔حیسکو کے ایل ایس اور دیگر عملے پر تشدد کئے جانے پر ایس ڈی او حیسکو ڈگری ذوالفقار آرائیں،ڈویژنل چیئرمین امیر حسن قائم خانی نے ڈگری پولیس اسٹیشن پر تین افراد کے خلاف این سی داخل کرائی۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ حیسکو کے سپر وائزر اور دیگر عملے کے افراد دوران چیکنگ شاہی بازار میں ریکوری اور کنڈاکنکشن منقطع کرارہے تھے ۔ اس دوران چند دکانداروں کی جانب سے محمد اسلم قائم خانی اور دیگر حیسکو اہلکاروں کے ساتھ بد تمیزی مارپیٹ اور گالم گلوچ کی گئی۔علاوہ ازیں ایس ڈی او حیسکو ذوالفقار آرائیں اور ڈویژنل چیئرمین امیر حسن قائمخانی نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف ہماری مہم جاری رہے گی۔

حیسکو عملے پر دوران ڈیوٹی تشدد اور بدتمیزی کرنے پر ملوث افراد کو ڈگری پولیس نے فوری طور پر گرفتار کرلیا ۔ ڈگری کے محلہ غریب آباد سے دو نامعلوم افراد نوجوان ساجد علی ولد جمیل قاضی سے موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔شہریوں نے ڈگری میں بڑھتی ہوئی موٹر سائیکل چوری اور دیگر چوری کی وارداتوں کے بعد اسٹریٹ کرائم کی واردات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں بڑھتی ہوئی چوری اور دیگر وارداتوں کی روک تھام کے لئے اقدامات کرکے شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ اشہر میں چروں کا پراسرار گروہ بھی سرگرم ہے ۔ الہٰ آباد کالونی کی رہائشی لیڈی ہیلتھ سپروائزر کا ٹیبلٹ فون نامعلوم چور چراکر لے گئے۔

تفصیلات کے مطابق الہٰ آباد کالونی کے رہائشی کامریڈ رفیق آرائیں کی بیوہ نسرین اختر نے پریس کلب میں صحافیوں کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ شب نامعلوم چور اس کے گھر کی چھت سے گھر میں داخل ہوکر اس کا قیمتی ٹیبلٹ چرا لے گئے ہیں۔ جو اسے محکمہ کی جانب سے ضروری کام کے لیے دیا گیا تھا۔

خاتون کے مطابق اس ٹیبلٹ میں ضروری تصاویر کے علاوہ ہیلتھ ورکرز کے کام کے حوالے سےاہم ڈیٹا موجود ہے۔ ٹیبلٹ کی چوری سے اسے سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ خاتون کے مطابق نامعلوم چور کسی اسپرے کا استعمال کرتے ہیں۔ جس کے باعث اہل خانہ بے ہوش ہوجاتے ہیں اور چورآسانی سے واردات کر لیتے ہیں۔ متاثرہ خاتون نے ایس ایس پی سے مطالبہ کیا کہاس گروہ کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس کا سرکاری ٹیبلٹ فون برآمد کروایا جائے ۔

ڈگری بائی پاس ٹنڈو جان محمد روڈ پر خان محمد عرف خانوں بھٹی ریٹائرڈ پولیس اہلکار اور حسین کپری کے درمیان کیبن رکھنے کے تنازع پرجھگڑا ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں خان محمد عرف خانوں بھٹی سر میں کلہاڑیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔اسے ڈگری پولیس نے فوری میڈیکل لیٹر دے کرعلاج کے لئے تعلقہ اسپتال ڈگری بھیج دیا، جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی۔ پولیس نےریٹائرڈ پولیس اہلکار کو کلہاڑیاں مار کر زخمی کرنے کا مقدمہ دو افراد کے خلاف داخل کر لیا گیا۔

ریٹائرڈ پولیس اہلکار نے ڈگری پولیس اسٹیشن پر مقدمہ درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیاز محمد عرف نیازو کپری و دیگر نے ڈگری بائی پاس پر میری کیبن کے سامنے کیبن رکھ دی تھی۔میرے منع کرنے پر نیاز کپری اور اس کے بیٹے نے جو موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے تھے مجھ پر کلہاڑیوں کے وار کرکے شدید زخمی کردیا ۔اور فرار ہوگئے۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔.

ڈگری میں منشیات کی کھلے عام فروخت جاری ہے۔ڈگری شہر اور اس کے گرد و نواح میں واقع دیہات اور قصبوں میں بھی کھلے عام شراب،چرس،گٹکہ،سفینہ،اور دیگر مضر صحت نشہ آور منشیات کی فروخت پر شہری وسماجی رہنمائوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے کھلے عام فروخت سے نوجوان نسل تباہی اور گمراہی کا شکار ہے۔علاقہ میں کھلے عام شراب،چرس،گٹکہ،سفینہ کے ہول سیلر اپنے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے زہر کی سپلائی سرعام کرتے نظر آتے ہیں۔موت کے سودا گر منشیات فروش پابندی شدہ گٹکہ۔

مین پوری۔سفینہ سمیت نشہ آور انڈین میٹھی چھالیہ کی فروخت بھی بلا روک ٹوک جاری ہے۔اس سلسلے شہری حلقوں سیاسی و سماجی شخصیات نے منشیات کی سر عام فروخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے استعمال سے نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے۔ اور یہ سب کچھ پولیس کی سرپرستی میں ہورہا ہے۔اس سلسلے میں نئے تعینات ہونے والےایس ایس پی میرپورخاص فیصل بشیر میمن نے چارج سبنھالتے ہی منشیات کے خاتمے کے لئے پولیس تھانوں کے افسران کو احکامات جاری کردیئے ہیں۔