کینیا کے 9 سالہ بچے نے ہاتھ دھونے کی مشین بنا کر صدارتی ایوارڈ حاصل کیا

September 20, 2020

دنیا بھر میں کورونا وائرس پر قابو پانے کےلئے احتیاطی تدابیر پر زور و شور سے عمل کرنے کی ہدایت کی جارہی ہے، جس میں بار بار صابن سے ہاتھ دھونا اور سیناٹائزکرنے کے بارے میں بتایا جارہا ہے۔ اسی سے متاثر ہوکرکینیا میں ایک نو سالہ بچے نے کوکورونا وائرس کے پھیلا ؤکو روکنے کے لیے ہاتھ دھونے والی لکڑی کی مشین بنائی ،جس پر اسے صدراتی ایوارڈ ملا ۔ نو سالہ بچے سٹیفن واموکوٹا نے برطانوی ٹی وی کوبتایا کہ میرے پاس ابھی دو مشینیں ہیں اور میں زیادہ بنانا چاہتا ہوں۔

یہ مشین کچھ اس طرح ہے کہ استعمال کرنے والا فٹ پیڈل کی مدد سے پانی گرا کر ہاتھ دھوتا ہے، اس طرح کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگانا پڑتا اور انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ’واموکوٹا‘ نے لکڑیوں، ڈرم اور نٹ بولڈ کی مدد سے ’ہینڈ واشنگ مشین‘ تیار کی ہے۔مشین کے نیچے دو خصوصی ’فوٹ پیڈل‘ نصب کیے گئے ہیں، اسے دبانے کی صورت میں از خودہینڈ واش اور پانی کا بہاؤ شروع ہوجاتا ہے۔ پانی یا ہینڈ واش ختم ہونے کی صورت میں اسے دوبارہ بھرنے کی بھی سہولت موجود ہے۔

بچے کا کہنا ہے کہ اس نے یہ مشین اپنے والد کی مدد سے تیار کی ،جس میں تقریباً 30 ڈالر لاگت آئی ہے ۔

کینیا کے صدر ’اورھو کنیاٹا‘ کا کہنا ہے کہ پیروں کی مدد سے استعمال ہونے والی منفرد ہینڈ واشنگ مشین تیار کرنے پراس بچے کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔ لہذا اور اسے خراج تحسین کے طور پر یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔سٹیفن واموکوٹا صدارتی ایوارڈ حاصل کرنے پر بہت خوش ہے ۔