سونے والو جاگو

September 20, 2020

حفیظ جالندھری

جاگو سونے والو جاگو

وقت کے کھونے والو جاگو

باغ میں چڑیاں بول رہی ہیں

کلیاں آنکھیں کھول رہی ہیں

پھول خوشی سے جھوم رہے ہیں

پتوں کا منہ چوم رہے ہیں

جاگ اٹھے دریا اور نہریں

جاگ اٹھیں موجیں اور لہریں

ناؤ چلانے والے جاگے

پار لگانے والے جاگے

ساری دنیا جاگ رہی ہے

کام کی جانب بھاگ رہی ہے

لکھنے پڑھنے والو جاگو

پھولنے بڑھنے والو جاگو

منہ دھو دھا کر ناشتہ کھاؤ

بستہ لے کر مدرسے جاؤ

صبح کا سونا خوب نہیں ہے

اچھا یہ اسلوب نہیں ہے

جاگو سونے والو جاگو

وقت کے کھونے والو جاگو