ہمارا وطن

September 27, 2020

اختر شیروانی

نہ ہو کیوں ہمیں دل سے پیارا وطن

سہانا ہے سندر ہے سارا وطن

ہیں دریا رواں گیت گاتے ہوئے

کہانی ہے سارے کا سارا وطن!

پہاڑ اس کے ہیں جاں فزا کس قدر

ہے جنت کا گویا نظارا وطن

ہمالہ زمانے میں مشہور ہے

ہے مغرور اس پر ہمارا وطن

یہ سرسبز جنگل لہکتے ہوئے

لہکتا مہکتا ہمارا وطن!

بہاریں ہیں باغوں پہ چھائی ہوئی

خوشی سے ہے بھرپور سارا وطن

کسی سے نہیں اتنی الفت ہمیں

ہمیں جاں و دل سے ہے پیارا وطن

ہے جنت کا ٹکڑا ہمارا وطن

ہمارا وطن! پیا را پیارا وطن!

پرانی کہانی سناتے ہوئے!

ہمارا وطن! پیارا پیارا وطن!

سمے ان کے ہیں خوش نما کس قدر

ہمارا وطن! پیارا پیارا وطن!

جو اونچا ہے دنیا سے اور دور ہے

ہمارا وطن! پیارا پیارا وطن!

یہ باغوں کے منظر مہکتے ہوئے

ہمارا وطن! پیارا پیارا وطن!

گھٹائیں ہیں کیا رنگ لائی ہوئی

ہمارا وطن! پیارا پیارا وطن!

ہے جتنی وطن سے محبت ہمیں

ہمارا وطن! پیارا پیارا وطن!