لیجنڈ میراڈونا کے انتقال پر فٹ بال دنیا میں اداسی چھاگئی

December 01, 2020

دنیائے فٹ بال پر اپنے شاندار کھیل کے باعث راج کرنے والے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کو ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں بیلا وسٹا سمٹری میں سپرد خاک کردیا گیا۔ آخری رسومات میں ان کے اہلخانہ اور قریبی دوستوں کے علاوہ ہزاروں شائقین اور فٹ بالرز بھی شریک تھے۔ بیونس آئرس میں میراڈونا کے سوگ میں صدارتی محل کا پرچم سرنگوں کردیا گیا۔ شائقین فٹ بال، کھلاڑی، منتظمین اور عام عوام صبح سے ہی اپنے پسندیدہ فٹبالر کے آخری دیدار کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر جمع تھے۔

صدارتی محل سے نکل کر بیونس آئرس کی گلیوں، کوچوں اور بازاروں سے گزرتے ہوئے سخت سیکوریٹی حصار میں میراڈونا کے جسد خاکی کو قبرستان تک پہنچا گیا۔ قبرستان کے باہر موجود میراڈونا کے مداحوں کا کہنا تھاکہ ہمیں لگتا تھا کہ میراڈونا کبھی نہیں مریں گے، مجھے لگتا تھا کہ انہیں کبھی موت نہیں آئے گی لیکن میں اس شخص کے لیے بہت دکھی ہوں جس نے ہمیں بے انتہا خوشیاں دی۔

ایک عظیم فٹ بالر کو دنیا نے کھو دیا ہے اب اس کی یاد رہے گی۔ میراڈونا کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بیونس آئرس میں ہزاروں افراد امڈ آئے جس کی وجہ سے کورونا وائرس سے نبر آزما ہونے والے پولیس اور حکام کے لیے مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔

اس موقع پر پولیس اور فٹبالر کے مداحوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس کو عوام کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کرنا پڑا۔ نیپلیس میں بھی میراڈونا کے چاہنے والوں نے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منفرد انداز اپنایا اور تمام کھلاڑیوں نے ان کی 10 نمبر کی شرٹ پہن کر فٹبال میچ کھیلا۔میراڈونا فیفا ورلڈ کپ فٹ بال 1986ء کے ہیرو کا درجہ رکھتے تھے۔

30 اکتوبر 1960 کو بیونس آئرس کے جنوب میں واقع علاقے لانس میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہونے والے میراڈونا میکسیکو ورلڈکپ میں ارجنٹائن ٹیم کے کپتان تھے اور اپنی شاندار صلاحیتوں اور بہترین کارکردگی کی بدولت قومی ٹیم کو دوسری مرتبہ عالمی چیمپئن بنوانے میں کامیاب رہے۔ اس ورلڈ کپ میں وہ دنیائے فٹ بال میں تہلکہ خیز کھلاڑی کی حیثیت سے سامنے آئے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں شائقین فٹ بال اور کھلاڑیوں کے آئیڈیل بن گئے۔ ایونٹ کی سب سے خاص بات انگلینڈ کے خلاف کوارٹر فائنل میچ تھا جس میں میراڈونا نے دو گول اسکور کیے اور فٹبال کی تاریخ میں امر ہوگئے۔ میچ کے دوسرے ہاف میں پہلے انہوں نے ہاتھ سے گیند کو جال میں پھینک کر ’ہینڈ آف گاڈ گول‘ اسکور کیا۔

اس کے فوری بعد میراڈونا نے اپنی ٹیم کے لیے دوسرا اور صدی کا سب سے بہترین گول اسکور کیا۔ انگلینڈ کے پانچ کھلاڑیوں کو چکما دیتے ہوئے میراڈونا اپنے ہاف سے گیند لے کر حریف ٹیم کے گول پوسٹ تک پہنچ کر گیند کو جال میں پھیکنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے چار بار ارجنٹائن کی جانب سے عالمی کپ مقابلوں میں نمائندگی کی۔ میرا ڈونا کا شمار فٹبال کے آل ٹائم عظیم کھلاڑیوں میں ہوتا تھا۔ لیجنڈری کھلاڑی نے قومی ٹیم کے منیجر کی ذمہ داری بھی نبھائی۔ میراڈونا نے نیپولی اور بارسلونا ایف سی کے مڈ فیلڈرز کی حیثیت سے فٹبال میں نام کمایا۔ ارجنٹائن فٹبال کے لیے ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

میراڈونا کی زندگی تنازعات سے بھی مزین رہی۔ میراڈونا کے سابق ایجنٹ جان اسمتھ کا میراڈونا کے ساتھ خوشگوار یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہنا تھاکہ جب 80 اور 90 کی دہائی میں میں ان کے ساتھ تھا تو وہ زندگی سے بہت خوش تھے مگر اس وقت ان کا مسئلہ یہ رہا کہ وہ زیادہ سوتے نہیں تھے اور نیند کی گولیاں لیتے تھے شراب کا استعمال بھی بڑھ گیا تھا جس نے ان کی صحت پر اثر ڈالا۔ کچھ سال قبل منشیات اور شراب کا استعمال زیادہ کرنے کی وجہ سے وہ مسائل کا شکار رہے اور متعدد بار اسپتال بھی گئے۔

ڈیگو میراڈونا کے دماغ میں خون کے لوتھڑے جم جانے کی وجہ سے سرجری بھی ہوئی ۔ برازیل کے عظیم فٹبالر پیلے نے بھی میراڈونا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ایک دن ہم آسمانوں میں ساتھ فٹبال کھیلیں گے۔ ارجنٹائن کے موجودہ اسٹار لیونل میسی سمیت دنیا بھر کے فٹبالرز نے میراڈونا کو ان کی شاندار خدمات اور بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ میسی نے کہا کہ میرا موازنہ لیجنڈ فٹ بالر سے نہ کیا جائے وہ کھیل میں مجھ سے کئی گناہ آگے تھے اور بلاشبہ ٹاپ فٹ بال تھے۔

لیجینڈری فٹبالر میراڈونا نے اپنے کیریر کے دوران بہت پیسہ کمایا لیکن اسے سنبھال نہ سکے اور شدید مالی مشکلات کا شکار رہے۔ ان کے انتقال پر جہاں پوری دنیا نے اظہار افسوس کیا وہاں کرکٹرز نے بھی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شہرت یافتہ کرکٹرز نے ٹوئٹرز پر اظہار خیال کیا۔ دنیائے کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز اور سنچریاں بنانے والے بیٹنگ لیجنڈ سچن ٹندولکر نے کہا کہ آج برملا کہوں گا کہ کھیلوں کی دنیا نے اپنے سب سے بڑے کھلاڑی کو کھو دیا ہے، ہندوستانی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے کہا کہ میرا ڈونا نے فٹ بال کے خوبصورت کھیل کے انداز کو تبدیل کردیا، پاکستانی آل رائؤنڈر شعیب ملک نے افسردگی کے ساتھ لیجنڈ کی سیاہ اور سفید تصویر شیئر کی ہے، سابق شہرت یافتہ فاسٹ بولر شعیب اختر نے یہ کہتے ہوئے اس خبر پر اپنے دکھ کا اظہار کیا کہ میراڈونا کی میراث ہمیشہ رہے گی۔

لیجنڈری فٹ بالر ڈیگو میراڈونا کے انتقال پر پاکستان میں بھی سوگ کی فضاء رہی۔ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر فیصل صالح حیات، کرنل (ر) احمد یار خان لودھی، اعظم خان، قومی ٹیم کے سابق کپتان عیسی خان، کلیم اللہ، کھلاڑیوں اور فٹ بال آرگنائزرز نے عظیم فٹ بالر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیگو میراڈونا دنیائے فٹ بال کے عظیم کھلاڑی تھے، ان کا انتقال فٹ بال کا بڑا نقصان ہے، ان کی کھیل کیلئے خدمات کو دنیا میں یاد رکھا جائے گا، سینئر اور جونیئر لاٹ نے نہ صرف ان کو اپنا ٓآئیڈیل بنایا بلکہ ان سے بہت کچھ سیکھا بلاشبہ انہیں فٹ بال کا لیجنڈ آف دی سنچری قرار دیا جاسکتا ہے۔