تعلیمی اداروں کی بندش سے کھلاڑیوں کی ٹریننگ متاثر

January 19, 2021

گراس روٹ لیول سے کھیلوں کے فروغ، کھلاڑیوں کی مہارتوں میں پختگی، خوداعتمادی اور سب سے بڑھ کر ٹیلینٹ کے حامل کھلاڑیوں کی دستیابی کا سب سے بہترین ذریع بلاشبہتعلیمی ادارے ہوتے ہیں۔ کوویڈ 19 وبائی بیماری کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش سے جہاں تعلیمی خلل پڑا ہے وہیں گراس روٹ لیول سے کھلاڑیوں کی تربیت اور دستیابی میں بھی رکاوٹ آگئی ہے۔ سیکنڈری اسکول کے طلباء کھلاڑی، ایک الگ آبادی کی حیثیت سے، منفرد سماجی اور علمی چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کی ضروریات کو پورا کیا جائے،کورونا کے اثرات کھلاڑیوں پر زیادہ پڑے ہیں اور طلباء کھلاڑیوں پر منفی نفسیاتی اثرات مرتب ہوئے ہیں ، اس لئے اس عمر کے طلباءکھلاڑیوں پر زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔

اس تبدیلی کے بدلے میں طلباء کھلاڑیوں کو اضافی ذہنی صحت سے متعلق امداد فراہم کی جانی چاہئے۔ گراس روٹ لیول پر کھیلوں کے انعقاد سے ملک میں کھیلوں کا نظام بہتر ہو سکتا ہے۔ ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے تاہم تعلیمی اداروں کی بندش سے کھلاڑیوں کی بھر پور تربیت اور رہنمائی کرنے کے مواقعوں میں کمی آتی ہےجس سےہمارا گراف بھی نیچے آجانے کا شدید خطرہ ہے۔ سینیئر ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن پرویز احمد شیخ نے جنگ سے گفتگو میں بتایا کہ یہ تعلیمی ادارے ہی ہیں جو ملک میں کھیلوں کی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اس لئے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے مقابلوں کو یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔

موجودہ صورتحال میں آن لائن تعلیم کے ساتھ ساتھ آن لائن کوچنگ سسٹم بھی رائج کیا جائے یا پھر انہیں ایس او پیز کے لحاظ سے کوچنگ فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے۔ ہمیں مختلف کوچز و آرگنائزرز کہ بھی حوصلہ افزائی کرنی چاہئیے تاکہ وہ طلباء کھلاڑیوں کو شام کے اوقات میں اپنے کلبس یا اکیڈمیز میں بھی تربیت فراہم کریں۔

کھیل ہمارے نوجوانوں کو مؤثر و معنی خیز انداز میں مصروف رکھنے کے لیے تعلیم جیسی ہی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں مگر اس سب کو ممکن بنانے کے لیے ہمیں ایک بار پھر مقامی سطح کو مدِنظر رکھتے ہوئے سوچنا ہوگا۔ اسکولوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز بنانا پڑے گا۔ موجودہ صورتحال کے باعث تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اسکول اور کالجز میں مقابلوں کا انعقاد کرکے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے پورے کررہے ہیں تاکہ کھیلوں کے انعقاد کے سلسلے کو جاری رکھا جاسکے۔