دیر سے سونے کی عادت... صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ

April 08, 2021

ہم روزانہ مناسب دورانیہ کی نیند لینے کی بات تو ضرور کرتے ہیں اور اس بات پر بھی متفق دِکھائی دیتے ہیں کہ صحت مند زندگی اور توانا رہنے کے لیے روزانہ اوسطاً سات گھنٹے کی نیند لازمی لینی چاہیے لیکن ہم میں سے بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ رات میں جلدی سونا بھی صحت مند اور طویل زندگی گزارنے کے لیے اتنا ہی ناگزیر ہے۔

اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ مناسب دورانیے کی نیند ہم میں سے ہر ایک کے لیے اہم ہے کیونکہ انسانی جسم پورے دن کی مصروفیت اور دباؤ کے سبب جس تھکن کا شکار ہوتا ہے، ایسے میں نیند نا صرف اس تھکن کو دور کر دیتی ہے بلکہ اس دوران ہمارا جسم نئے دن کے چیلنجز کے لیے بھی خود کو تیار کرلیتا ہے۔

مناسب نیند اور پھر صبح جلد بیدار ہونے سے ہمارے جسم کی توانائی بحال ہو جاتی ہے بلکہ اب ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بات یہیں تک محدود نہیں ہے۔ اس تحقیق سے صبح سویرے جاگنے اور طویل العمری میں ایک ربط سامنے آیا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق ایسے لوگ جو صبح جلد بیدار ہوتے ہیں اور مناسب دورانیے کی نیند لیتے ہیں ان کی زندگی طویل ہوتی ہے۔ جرمنی میں کیے جانے والے ایک مطالعہ کے مطابق، اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ رات کو دیر سے سونے والے موت کے زیادہ خطرے کا شکار ہوتے ہیں۔

سرے یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین کی یہ تحقیق چار لاکھ مردوں اور خواتین کی صحت سے متعلق معلومات پر مشتمل ہے، جن کی عمریں 38 سے 73 برس کے درمیان تھیں۔ اس تحقیق میں شامل کیے جانے والے اعداد وشمار ساڑھے چھ سال تک کے عرصے پر مشتمل تھے۔

مطالعہ کیا بتاتا ہے؟

اس مطالعہ سے معلوم ہوا ہے کہ ایسے لوگ جو رات کو دیر تک جاگتے اور پھر دن کو دیر تک سوئے رہتے ہیں وہ دیگر افراد کی نسبت موت کے 10فی صد زیادہ خطرے کا شکار ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق رات کو دیر تک بیدار رہنے والے مختلف قسم کے نفسیاتی اور جسمانی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے ایسے لوگ جنھیں صبح جلد بیدار ہونا ہوتا ہے مثال کے طور پر ملازمت یا دیگر مصروفیات کے سلسلے میں، تو انہیں چاہیے کہ وہ لازمی طور پر رات کو جلد سو جائیں تاکہ ان کے جسم کو جتنی نیند کی ضرورت ہوتی ہے، وہ پوری ہوسکے۔ نیند کے حوالے سے غلط پیٹرن یا روٹین صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند لے۔

دیر سے سونے اور ٹائپ ٹو ذیابطیس میں تعلق

ایک اور مطالعہ میں لوگوں کی سونے کی عادات اور ذیابطیس ٹائپ ٹو کے درمیان تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔ رات گئے تک جاگنے اور صبح دیر سے اُٹھنے والے افراد کا طرزِ زندگی بہت زیادہ سست ہوتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ جسمانی طور پر وہ بہت کم متحرک ہوتے ہیں، جس سے ان کی صحت کے حوالے سے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ذیابطیس ٹائپ ٹو عموماً زائد جسمانی وزن اور سست طرزِ زندگی کا نتیجہ ہوتا ہے جو اس وقت دنیا کے ہر 11میں سے ایک بالغ فرد کو لاحق ہے۔ اس نئی تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ لوگوں کی نیند کی عادات جسمانی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوتی ہیں اور اس بات کو سمجھنے سے ذیابطیس کے مریضوں کو اپنی حالت کو مستحکم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، اس وقت بڑے پیمانے پر ذیابطیس کے مریضوں کی مدد کی ضرورت ہے تاکہ وہ متحرک طرزِ زندگی کو برقرار رکھ کر صحت مند زندگی گزار سکیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جو لوگ رات گئے سونے اور دن میں دیر سے اٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں، ان کے لیے تو یہ بہت ضروری ہے کیونکہ ایسے افراد میں علی الصبح جاگنے والوں کے مقابلے میں ورزش کا رجحان 56 فیصد کم ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ورزش بہت ضروری ہے، کیونکہ اس سے صحت مند وزن اور بلڈ پریشر برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس سے قبل امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ صبح جلد اُٹھنے اور رات کو جلد سونے کے عادی افراد کے مقابلے میں رات گئے تک جاگنے والوں کو زیادہ امراض اور طبی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد میں کسی بھی مرض سے درمیانی عمر میں موت کا خطرہ جلد اُٹھنے والوں کے مقابلے میں 10فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 5 لاکھ افراد سے زائد کی نیند کے حوالے سے عادات کا تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے کا خمیازہ جسم کو مختلف طبی مسائل کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ غلط وقت پر کھانا، ورزش نہ کرنا، نیند کی کمی اور رات گئے تک جاگنے سے صحت کے لیے متعدد دیگر نقصان دہ رویوں یا عادات کو اپنانا ممکن ہوجاتا ہے۔

محققین نے اس حوالے سے لوگوں کی صبح یا شام کی نیند کے حوالے سے رجحان اور امراض کے خطرے کے درمیان تعلق جاننے کی کوشش کی۔

اچھی نیند لینے کے طریقے

رات کی اچھی اور پرسکون نیند کے لیے بعض سادہ مگر مؤثر طریقے مدد کر سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، روزانہ رات کو ایک ہی وقت پر بستر پر چلے جانا، مناسب روشنی اور کمرے کا درجہ حرارت مناسب رکھنا جلد اور اچھی نیند میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سونے سے قبل چائے، کافی اور گرین ٹی وغیرہ جیسے مشروبات پینے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔