بھارت کو مقبوضہ کشمیر کی علاقائی حیثیت اور ڈیموگرافی تبدیل کرنے سے روکا جائے، کشمیر کونسل ای یو

June 11, 2021

برسلز میں ایک سیمینار کے مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی علاقائی حیثیت بدلنے اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی اجازت نہ دے۔

بھارت کے زیر قبضہ کشمیر, امیونٹی ٹو کلرز کے عنوان سے اس سیمینار کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو نے یورپی پریس کلب برسلز میں کیا تھا۔ جس میں ماہرین، دانشور اور زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

سیمینار کے شرکاء نے 30 سال قبل 11 جون کو چھوٹا بازار سری نگر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

یاد رہے کہ 11 جون 1991 کو بھارت کے درندہ صفت فوجیوں نے سری نگر کے گنجان آباد علاقے چھوٹا بازار میں بلااشتعال فائرنگ کرکے 32 بے گناہ افراد کو شہید اور 22 کو زخمی کردیا تھا۔ فائرنگ سے کئی دکاندار اور راہگیر بھی نشانہ بنے اور مرنے والوں میں ایک 75 سالہ عمر رسیدہ شخص اور ایک 10 سالہ بچہ بھی شامل تھے۔

برسلز میں سیمینار انڈور تقریبات کے بارے میں حکومت کی طرف سے کورونا کی روک تھام کے لیے جاری کردہ نئی ہدایات کے مطابق کیا گیا تھا۔

سیمینار کے مقررین نے کہا کہ اگرچہ چھوٹا بازار کے دلسوز واقعے کو 30 سال گزر چکے ہیں لیکن آج بھی کشمیریوں کے لیے یہ غم تازہ ہے، خاص طور پر وہ لوگ اس دردناک واقعے بھول نہیں سکتے جن کے پیارے اس واقعے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

مقررین نے مودی کے جموں کو مقبوضہ کشمیر سے الگ کرنے کے مذموم منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جموں کو الگ کرنے کی سازش عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خاص طور پر یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جن میں جموں و کشمیر کے تمام علاقوں میں رائے شماری کے ذریعے اس خطے کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش ظاہر کی اور کہا کہ عالمی برادری بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم رکوائے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید جنہوں نے سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی بلکہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے ان کا مشن اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔

علی رضا سید نے کہاکہ اب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کو چھپانے میں ناکام رہا ہے اور نہ ہی وہ کشمیریوں کی جدوجہد کو روک سکا ہے۔ انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

سیمینار سے سویڈن سے سابق ایم ای پی بجور ہلٹن اور صحافی آندرے باخ نے بھی خطاب کیا۔ دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو دنیا کی جو توجہ درکار ہے وہ مختلف وجوہات کی بنا پر اسے نہیں مل پا رہی۔

علاوہ ازیں اس سیمینار سے جن دیگر مقررین نے خطاب کیا ان میں ممتاز دانش ور راؤ مستجاب احمد، کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے خالد جوشی، کونسلر ناصر چوہدری، کونسلر عامر نعیم، ملک محمد اجمل، کشمیری رہنما سردار محمود، سردار صدیق خان، میر شاہجہاں اور سید اظہر شاہ شامل تھے۔