قومی اسمبلی سے منظور انتخابی قوانین کی سینیٹ سے منظوری کا مرحلہ باقی ہے

June 16, 2021

اسلام آباد ( طارق بٹ ) قومی اسمبلی سے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود ۔ دفعہ۔ یکطرفہ منظور انتخابی اصلاحات ایوان بالا سینیٹ کی منظوری سے مشروط ہے جہاں اپوزیشن کو عددی برتری حاصل ہے ۔انتخابی قوانین میں بڑے پیمانے پر ترامیم تجویز کی گئی ہیں ۔جو نواز شریف دور میں متفقہ طور پر منظور ہوئی تھیں۔ دفعہ ۔ 54کے متبادلمین تجویز کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو نادرا کی تیکنیکی معاونت سے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا اختیار ہو گا ۔دریں اثنا گزشتہ ماہ جاری صدارتی آرڈننس میں بھی دفعہ ۔ 94 میں ترمیم کی گئی ہے ۔دفعہ ۔ 122(6) میں ترمیم کے ذریعہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ کے بجائے کھلے ووٹ کو تجویز کیا گیا ہے. . ۔ حکومت اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے منظوری حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔اس سے قبل الیکشن کمیشن نے بھی اس کی مخالفت کی تھی ۔ دفعہ ۔74 اے میں یہ شامل کیا گیا ہے کہ اگر کوئی منتخب رکن پارلیمنٹ اجلاس کے پہلے دن سے ساٹھ دنوں کے اندر رکنیت کا حلف نہیں اٹھاتا ہے تو اس کی نشستمخالی تصور ہو گی ۔