• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصطفیٰ کمال نے گورنر سندھ پرمزید الزامات عائد کر دیئے

Musata Kamal Puts More Charges On Governor Sindh
پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے آج پھر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد پر الزامات کی بوچھاڑ کردی، انہوں نے آج انہیں پھر رشوت العباد کہتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف اتنے ثبوت ہیں کہ گورنرکرپشن سیل کھولنا پڑے گا۔

سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ بانی ایم کیو ایم اور عشرت العباد دونوں پاکستان کے لیے ناسور ہیں، پہلاناسور بانی ایم کیوایم اوردوسراناسورعشرت العباد ہیں، گورنر صاحب اپنے کالے کرتوتوں اور گناہوں کے بوجھ کو ساتھ لے کر نامور لو گوں کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے الزامات لگاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سانحہ بلدیہ کی تفتیش شروع ہوگی تو تانے بانے گورنر ہاؤس سے ملیں گے، بارہ مئی کی پلاننگ ہی گورنر ہاؤس میں ہوئی تھی، دو دن پہلے بین بجائی دوسرا سانپ بھی باہر نکل آیا، گورنر سندھ کا دین ایمان صرف پیسہ ہے، وہ برطانوی شہریت کے حامل ہیں، اتنے اعلیٰ عہدے پر کیسے بیٹھے ہیں، ان سے استعفیٰ لے کر گرفتار کیا جائے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم یہی چاہتےتھے کہ گورنرسندھ کھل کر سامنے آئیں، انہوں نے چودہ سال میں پہلی بار کوئی مؤقف اپنایا ہے،گورنرسندھ کی باتوں کا پورا جائزہ لیا جائے تو انہوں نے دو باتیں کیں، انہوں نے کہا کہ وہ اسٹبلشمنٹ ہیں، دوسری بات انہوں نے یہ کہی کہ ان سے ڈرا جائے، ہمارے پاس کئی لوگ گورنر سندھ کے خلاف ثبوت گے کر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف، کور کمانڈر اور ڈی جی رینجرز کا نام لے کر گورنر نے کہا کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں،رشوت العباد اپنے کرتوتوں کو لے کر ان لوگوں کے نام کے ساتھ چھپنا چاہتے ہیں،ہم انہیں چھپنےنہیں دیں گے،گورنر نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے کام نہیں کیا، میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا،گورنر سندھ نے نعمت اللہ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی ہے، میں انہیں چھپنے نہیں دوں گا۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ گورنرسندھ نےمجھ پرکرپشن کےالزامات لگائے، انہوں نےالزام لگایاکہ پروجیکٹس کا میں نے کنٹریکٹ حاصل کیا،میں نےرشوت لے کر پیسہ ملائیشیا اور لندن بھجوایا،مجھ پر جو الزامات لگے ہیں ان پر انکوائری کمیشن اور جے آئی ٹی بنائی جائے،جوشخص 12مئی کاذمےدارہےوہ یہ کہہ رہاہےکہ 12مئی کے قاتلوں کوچوک پرلٹکاؤں گا، وسیم اختر نے اپنی جے آئی ٹی میں بتایا کہ 12مئی سے متعلق تمام ملاقاتیں گورنرہاؤس میں ہوتی تھیں،گورنر سندھ کی ویڈیو ہمارے پاس ہے جس میں انہوں نے خود اعتراف کیاکہ 12مئی کا واقعہ ہونے والا ہے،آپ کو کیسے پتا تھا کہ لوگ مرنے والے ہیں؟ جب 12مئی ہوا تو آپ گورنرکی سیٹ پر رہے، اس دن معصوم شہری مارے گئے اور آپ گورنرکے عہدے پر بیٹھے رہے،12مئی کا کمانڈاینڈکنٹرول روم گورنرہاؤس میں تھا،اس کا کیس دوبارہ کھول کر از سر نو تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جس مجرم نےچوک پر لٹکانے والوں کی بات کی توواقعی تحقیقات کرا کے اس کو چوک پر لٹکایا جائے، کیا رشوت العباد یہ کہہ رہے ہیں کہ جے آئی ٹی سے نام ڈالے اور مٹائے جاتے ہیں؟ وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک کے تمام حساس ادارےجےآئی ٹی میں وائٹو لگاتے ہیں؟وائٹولگاکرجےآئی ٹی سےنام نکالنے کے معاملے پر گورنر سے تفتیش ہونی چاہیے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گورنر سندھ نے کہا کہ نائن زیرو انہوں نے بند کرایا، ولی بابر کے قاتل انہوں نے پکڑوائے،دو دن پہلے ہم نے بین بجائی اور دوسرا سانپ بھی باہر نکل آیا،عشرت العباد تو چودہ سال سے اعلیٰ عہدےپر ہیں تو آپ نے ان چودہ سال میں کیوں کسی کو نہیں لٹکایا؟ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد فیکٹری مالک کو گرفتار کرایا، رہا کرایا اور پیسے لیکر باہر بھیجا گیا، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے،بلدیہ ٹاؤن کی تفتیش شروع ہوگی تو اس کے تانے بانے گورنر ہاؤس جائیں گے اور سب سے بڑا مجرم گورنر سندھ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گورنرسندھ کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے، ان کے پاس دوملکوں کی شہریت ہے، انہوں نے ملکہ برطانیہ کی وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے، دہری شخصیت کا شخص اتنے اعلیٰ عہدے پر کیسے بیٹھا ہے؟ ان کا دین ایمان صرف پیسا ہے، ’را‘ نے بانی متحدہ قومی موومنٹ کو برطانیہ میں بچالیا،مجھ سے گورنرسندھ کی دہری شہریت کا ثبوت نہ مانگا جائے، انہیں بیرون ملک فرار نہ ہونے دیا جائے، ان سے پوچھا جائے کہ گورنر ہوتے ہوئے یہ باتیں انہوں نے کس کس کو بتائیں؟

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کہ بانی ایم کیو ایم کو اپنا مینٹور کہتے ہیں لیکن گورنر شپ نہیں چھوڑتے، گورنرسندھ بانی ایم کیوایم کومضبوط کررہے ہیں،گورنرسندھ نےکل بانی ایم کیوایم کو اپنا محسن قرار دیا،پاکستان کو مردہ باد کہنے والے شخص کو گورنر سندھ نے اپنامحسن قرار دیا،بانی ایم کیوایم اس لیے ان کے محسن ہیں کیونکہ انہیں گورنر بنایا گیا تھا،گورنر سندھ کی دہری نیشنلٹی پر فوری ایکشن لیا جائے،عشرت العباد گورنر بن کر بھی برطانیہ سے پانچ سال تک ایک ہزار پاؤنڈ ماہانہ بے روزگاری الاؤنس وصول کرتے رہے،آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ جس کا چرچا ہے ، گورنر اس کی کییٹگری سے باہر ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر کی پورے ملک میں جائیداد جو رشتے داروں اور ساتھ چلنے والوں کے نام پر ہیں، ان کی تفصیلات نکالی جائیں ، ان کی بیرون ملک درجنوں کی تعداد میں جائیداد ہیں، آپ کے تصور سے بھی زیادہ ہیں،عشرت العباد کل جہاں کھڑے ہوکر مغلظات بک رہے تھے وہاں اربوں روپے کی ان کی کرپشن دفن ہے، میرے ان کے خلاف پاس ثبوتوں کے اتنے کاغذات موجود ہیں، لیکن اس ملک میں کوئی سننے والا نہیں،یہ شہر یہ صوبہ لٹ رہا ہے ، تباہ ہورہا ہے،اسے روکیے۔

مصطفی کمال نے چار مطالبات رکھ دیئے ،کہا کہ گورنر کا نام ای سی ایل میں ڈالیں، گرفتار کریں، برطانوی پاسپورٹ قوم کو دکھائیں، مجھ پر لگائے گئے الزامات کی جے آئی ٹی بنائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گورنر کی باتوں سے ایسے لگا جیسے کوئی جمعدار یونین کاسربراہ بات کرتاہے،آپ ہی کے دور میں نشتر پارک میں بمبنگ ہوئی، اس کی بھی تحقیق کریں،وہ خود کو بھی جانتے ہیں اور مجھے بھی بہت اچھے طریقے سے جانتے ہیں ، انہیں پتہ ہے کہ میں کون ہوں،تم نے اس قوم کی نسل تباہ کردی، میرے بچوں کو جاہل بنادیا،ان ناسوروں کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کرسکتا، میں ان ناسوروں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کررہا ہوں، انیس قائم خانی کا ذکر جے آئی ٹی میں کہيں نہیں ہے،یہ باتیں بھی گورنر ہاؤس سے اڑائی ہوئی ہیں۔
تازہ ترین