• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلی مرتبہ نجی کمپنی کو گیس کی فروخت کا اختیار دینے کا فیصلہ

For The First Time Decided To Authorize The Sale Of Gas To Private Company
اوگرا نے کراچی سمیت سندھ بھر میں سوئی سدرن کے بعد پہلی مرتبہ نجی کمپنی پاک گیس ڈسٹری بیوشن کو گیس کی فروخت کا اختیار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک گیس کمپنی سوئی ناردرن کے کوٹے کی گیس سوئی سدرن صارفین کو خلاف قواعدفروخت کرے گی ۔

اوگرا حکام کے مطابق پاک گیس  کراچی اور سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو پی ایس او سے درآمدی گیس خرید کر اوگرا کے تھرڈ پارٹی رسائی رولز 2012 کے تحت فروخت کرے گی۔

نئے پلان کے تحت آرایل این جی ،سی این جی سٹیشنز پورا سال چل سکیں گے۔ سی این جی مالکان سی این جی کی قیمت پٹرول کے مقابلے میں 40فیصد سستی رکھتے ہوئے قیمت خود مقررکیا کریں گے۔

ذرائع نے بتایاہے کہ سندھ کے اندر گیس کی فروخت اور تقسیم کا اختیار قانونی طور پر سوئی سدرن کے پاس ہے جبکہ اب ڈسٹری بیوشن کے لیے ایک نجی کمپنی پاک گیس نے بھی اوگرا  کو درخواست دے دی ہے ۔

یہ کمپنی پی ایس او سے درآمدی گیس خریدے گی اورفروخت  و ڈسٹری بیوشن کے لیے  سوئی سدرن گیس کمپنی کا  نیٹ ورک استعمال کرے گی اور اس بدلے میں ٹرانسپورٹیشن چارجز سوئی سدرن گیس کمپنی کو ادا کیے جائیں گے۔

نجی کمپنی یہ گیس اپنے ہی صارفین کودے گی مگر  درآمدی گیس  کا کوٹہ صرف سوئی ناردرن گیس کے لیے ہے جو ای سی سی نے مختص کیا ہے ایسا ہونے کی صورت میں  پنجاب کی صنعتیں اور سی این جی سیکٹر متاثر ہوگا اور ای سی سی کے فیصلے کی خلاف ورزی بھی ہوگی کیونکہ درآمدی گیس کی خریدار صرف سوئی ناردرن گیس کمپنی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ  سندھ سے وفاقی حکومت کی اہم شخصیت گیس فروخت کا نیانظام لارہی ہے۔ اوگرا نے لائسنس کی مطلوبہ شرائط میں نرمی کرکے 14دسمبر کو کراچی میں سماعت کیلئے درخواست منظور کرلی ہے۔
تازہ ترین