میانمار کی حکومت نے فسادات سے متاثرہ راکھین ریاست میں مزید فوجی دستے تعینات کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر دیا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے صورت حال پر تشویش کا اظہار ۔
گزشتہ برس اکتوبر میں مسلح افراد کی جانب سے سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کے بعد میانمار کی حکومت نے اس ریاست میں فوجی آپریشن شروع کیا، جس کے بعد راکھین سے 70 ہزار روہنگیا مسلمان گھربار چھوڑ کر بنگلہ دیش کی جانب ہجرت پر مجبور ہوئے۔
ان مہاجرین کا الزام ہے کہ فوج روہنگیا افراد کے قتل، جنسی زیادتیوں اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہے۔