• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحد گی پاکستان کیلئے بھی نقصاندہ

Britain Separation From European Union Is Also Harmful For Pakistan

برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد یورپی یونین میں پاکستان کی جی ایس پی پلس کی حیثیت خطرے میں پڑنے کا خدشہ ہے۔

برطانوی ہفت روزہ پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد پاکستان یورپی یونین میں اپنا ترجیحی درجہ بچانے والے ملک سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔

پولیٹیکو یورپ میں چھپنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تین سالوں کے دوران پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 38 فیصد بڑھ کر چھ ارب بیس کروڑ یورو ہو گئی ہے جس سے یورپی یونین پاکستان سے تجارت کرنے والی سب سے بڑی منڈی بن گیا ہے۔

پاکستان کو یورپی یونین نے 2014 میں جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرینس پلس یعنی جی ایس پی پلس کا درجہ دیا تھا جس کے تحت پاکستانی مصنوعات خاص طور پر ٹیکسٹائل کو ترجیحی بنیادوں پر یورپی یونین کی مارکیٹ تک رسائی حاصل تھی۔

پولیٹیکو لکھتا ہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دلوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور بریگزیٹ کے بعد پاکستان کے لیے دوبارہ یہ درجہ حاصل کرنا بہت مشکل ہو گا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ واجد خان کا کہنا ہے کہ جرمنی اور فرانس نے پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس دینے کی مخالفت کی تھی اور یورپی یونین کے ممالک کو پاکستان میں انسانی حقوق کے حالات پر تشویش ہے، یورپی یونین میں پاکستانی سفارتکاروں کو موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔

جی ایس پی پلس کی تجدید ہر دو سال بعد ہوتی ہے، پاکستان کی اس سال تجدید ہو چکی ہے، اب تجدید 2020 میں ہو گی۔

تازہ ترین