• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ہاؤس آف سیکرٹس‘ بھارت کی سب سے زیادہ لرزہ خیز سیریز

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)نیٹ فلکس پر اس وقت سب سے زیادہ دیکھے جانے والے شوز میں ’ہاؤس آف سیکرٹس‘ شامل ہے جس میں ایک خاندان کی مشترکہ ہلاکت کے واقعے کو موضوع بنایا گیا ہے۔ بہت سے ناظرین کے مطابق بھارت میں اس سے زیادہ لرزہ خیز سیریز نہیں بنائی گئی۔ تین قسطوں پر مشتمل یہ سیریز ایک اصل واقعے پر مبنی ہے جو 30 جون 2018 کو پیش آیا تھا۔ اس واقعے کی تفصیلات بڑی لرزہ خیز ہیں۔ بھارتی دارالحکومت دہلی کے نواحی علاقے براری میں تین سال قبل ایک ہی خاندان کے دس افراد نے چھت سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی جب کہ اسی خاندان کی سب سے بزرگ فرد کو بظاہر گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا تھا۔پولیس کی تفتیش کے مطابق اس ہولناک واردات کے پیچھے کوئی مشترکہ نفسیاتی بیماری تھی اور اس خاندان کے لوگ سمجھتے تھے کہ وہ خود کو پھانسی دے کر مریں گے نہیں بلکہ کوئی اعلیٰ مقام حاصل کر لیں گے۔’ہاؤس آف سیکرٹ‘ میں اسی کیس کی تفتیش کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔اس میں اصل فوٹیج بھی استعمال کی گئی ہے اور بیچ میں پولیس اہلکاروں، فورینزک ماہرین، نفسیات کے ماہرین، پڑوسیوں اور خاندان کے جاننے والوں کے انٹرویو بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس خاندان کا ایک کتا بھی تھا، جو اس واقعے میں بچ نکلا۔ جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک شخص کا انٹرویو بھی سیریز کا حصہ ہے جس میں وہ کتے کے بارے میں بتاتا ہے۔ٹوئٹر پر لیزا کے ہینڈل سے ایک صارف نے لکھا: ’میرے خیال سے یہ بھارت میں بننے والی بہترین دستاویزی فلموں میں سے ایک ہے۔ تین قسطوں کی یہ سیریز آپ کو دہشت سے حیرت، اور توہم پرستی سے نفسیات تک کے سفر پر لے کر جاتی ہے۔ فلم سازوں نے جو کام کیا ہے اس سے بہتر کام نہیں ہو سکتا تھا۔‘ایک اور صارف ڈریو مرتھونگ نے لکھا کہ ہاؤس آف سیکرٹس نیٹ فلکس کی سب سے پاگل کر دینے والی، ریڑھ کی ہڈی کو یخ کرنے والی سیریز ہے جو میں نے ایک لمبے عرصے بعد دیکھی۔‘کئی صارفین نے لکھا کہ یہ سیریز حقیقتی واقعات پر مبنی ہونے کے باجود ازحد خوفناک ہے اور اسے پورا دیکھنا آسان کام نہیں۔’ہاؤس آف سیکرٹس‘ کی ہدایات لینا یادو اور انوبھو چوپڑا نے دی ہیں جب کہ اس سیریز کی پس منظر موسیقی آسکر انعام یافتہ موسیقار اے آر رحمٰن نے دی ہے۔

تازہ ترین