پشاور ( ارشد عزیز ملک )پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پشاور کا باقی ماندہ کام مکمل کرنے کیلئےحتمی تاریخ مقرر کردی ہے ۔مین کوریڈور اور حیات آباد ، ڈبگری اور چمکنی میں تین پلازوں کی تکمیل کا کام جون 2022کے آخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔پی ڈی اے مرکزی راہداری اور تین نامکمل میگا پلازوں کے سول ورکس کی مد میں ٹھیکیدار کو پہلے ہی 37ارب 68کروڑ 70لاکھ روپے اداء کرچکا ہے تاہم ، بی آر ٹی کے مین کاریڈور پر بسیں کسی رکاوٹ کےبغیر چل رہی ہیں لیکن تین میگا پلازہ ابھی تک نامکمل ہیں۔ 2020میں بس ریپڈ ٹرانزٹ کے بقیہ کام پر ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ جے وی چینی اور مقامی ٹھیکیداروں نے بی آر ٹی راہداری اور 10ارب روپے مالیت کے تین میگا شاپنگ پلازوں (ڈپو) پر کام جاری رکھنے سے انکار کر دیا تھا۔ تینوں پلازوں پر تعمیراتی کام کئی ماہ سے تعطل کا شکار تھا۔پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پی ٹی آئی فلیگ شپ پراجیکٹ کے باقی ماندہ کام کو مکمل کرنے کے لیے جے وی ٹھیکیداروں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے باقی کام ذیلی ٹھیکیداروں کے حوالے کرنے کے لیے ڈی سکوپنگ معاہدے کی منظوری دی تھی ۔جنگ کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق بی آر ٹی ریچ ون ، (چمکنی سے بالاحصار ) تک کا 97فیصد کام مکمل ہوچکا ہےجبکہ 3فیصد پر کام جاری ہے ۔پی ڈی اے نے ٹھیکیدار کو 9ارب 30کروڑ 73لاکھ روپے کی ادائیگی کررکھی ہے جبکہ اب باقی ماندہ کام مارچ 2022 تک مکمل ہو جائے گا۔. ڈی اسکوپنگ معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں اور کام ذیلی ٹھیکیدار کو دیدیا گیا ہے ۔قلعہ بالاحصار سے امن چوک تک ریچ ٹو کا 96فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ 4فیصد باقی ماندہ کام مارچ 2022تک مکمل ہوگا جس کے لئے کنٹریکٹ دیا چکا ہے پچھلے کنٹریکٹر کو پی ڈی اےنے مجموعی طورپر ریچ ٹو کے لئے 9ار ب54کروڑ 15لاکھ روپے اداء کئے تھے ۔اسی طرح امن چوک سے کارخانو مارکیٹ تک 94فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ 6فیصد باقی ماندہ کام مارچ 2022تک مکمل کرلیا جائےگا پی ڈی اے ٹھیکیدار کو 12ارب 74کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی کرچکی ہے ۔