آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان ہائی والٹیج میچ اتوار کو کھیلا جائے گا، پوری دنیا کی نظریں اس میچ پر ہیں اور پاکستانی فینز پُرامید ہیں کہ اس بار نتیجہ ماضی کے اعداد و شمار اور تاریخ کے برعکس ہی ہوگا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان اگر ٹی ٹوئنٹی میچز کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو دونوں ٹیموں اب تک 8 مرتبہ آمنے سامنے آئیں جس میں پاکستان صرف ایک بار فاتح رہا۔
پاکستان کو بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی میچز میں واحد فتح بنگلور کے مقام پر دسمبر 2012 میں ملی تھی جب اس نے بھارت کو پانچ وکٹ سے زیر کیا تھا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ مقابلوں میں روایتی حریف پانچ مرتبہ آمنے سامنے آئے، جہاں دونوں کے درمیان پہلا معرکہ 2007 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں تھا۔
دونوں ٹیموں نے مقررہ 20 اوورز میں 141،141 رنز بنائے، جس کے بعد ٹائی بریکر کے لیے باول آؤٹ کا سہارا لیا گیا۔ بھارت کی جانب سے وریندر سہواگ، ہربھجن سنگھ اور رابن اتھاپا نے وکٹوں کو ہٹ کیا۔ پاکستان کے یاسر عرفات، عمر گل اور شاہد آفریدی تینوں ہی کا نشانہ چُوک کیا۔
دس روز بعد دونوں ایک بار پھر 2007 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں مدِمقابل آئیں۔ پاکستان ہدف کے قریب آکر بھی فتح سے دور رہ گیا۔
دونوں ٹیمیں 2012 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ایک بار پھر مدِمقابل آئیں اور اس میچ میں بھارت نے 8 وکٹ سے کامیابی حاصل کی۔
2012 میں ہی پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھارت کا دورہ کیا۔ دو میچز کی سیریز کا پہلا میچ بنگلور میں ہوا جس میں پاکستان ٹیم پانچ وکٹ سے کامیاب ہوا لیکن احمد آباد میں ہونیوالے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انڈیا نے پاکستان کو 11 رنز سے ہرایا۔
بنگلہ دیش میں 2014 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھی پاکستان اور بھارت کا سامنا ہوا جس میں پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 131 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے باآسانی تین وکٹوں کے نقصان پر نو گیندوں قبل حاصل کرلیا تھا۔
2016 میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ایشیا کپ کے میچ میں ڈھاکا میں مدِ مقابل آئیں، پاکستان ٹیم 83 پر آؤٹ ہوگئی۔ محمد عامر نے بھارت کو پریشان کیا، مگر کم رنز کا ہدف بھارتی ٹیم نے 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی بھارت کا پاکستان پر پلڑا بھاری رہا اور کولکتہ کے ایڈین گارڈنز پر ہوم ٹیم 6 وکٹ سے فتحیاب رہی۔
پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی میچز میں بیٹرز کی کارکردگی دیکھی جائے تو ویرات کوہلی چھ میچز میں 254 رنز بناکر کامیاب بیٹسمین ہیں، شعیب ملک 164 رنز بنا کر دوسرے اور محمد حفیظ 156 رنز بناکر تیسرے نمبر پر ہیں۔
بولرز میں عمر گل 11 وکٹوں کے ساتھ کامیاب ترین بولر ہیں، عرفان پٹھان نے پاک بھارت میچز میں 6 جبکہ محمد آصف نے 5 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان میچز میں اعداد و شمار تو پاکستان کے حق میں نہیں، لیکن اس ہائی وولٹیج میچ میں اعداد و شمار سے زیادہ عزم اور حوصلہ معنی رکھتا ہے اور فینز پُرامید ہیں کہ اس بار پاکستان ٹیم بہترین کھیل پیش کرکے تمام اعداد و شمار کو رد کرے گی اور کامیابی اپنے نام کرلے گی۔