کراچی، اسلام آباد(جنگ نیوز، خبر ایجنسیاں) صحافی عاصمہ شیرازی کو ہراساں کرنے پر بلاول بھٹو، اسفندیار اورمیڈیا تنظیموں نےاظہار مذمت کیا ، چیئرمین پی پی کاکہناتھاکہ حکومت ہوش کے ناخن لے،پی ایف یو جے کاکہناہےکہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ نےکہاہےکہ کارروائی کی جائے۔تفصیلات کےمطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خاتون صحافی عاصمہ شیرازی کی منظم ہراسانی کی مہم کی مذمت کی اورکہاکہ پوری صحافی برادری عاصمہ شیرازی کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت میں سچ سننےاور تنقید برداشت کرنے کی ہمت نہیں، نہ یہ سچ بول سکتے ہیں اور نہ سچ سن سکتے ہیں،جتنی تنقید عوامی نیشنل پارٹی پر ہوئی ہے شاید ہی کسی پر ہوئی ہو،لیکن ہم آج بھی آزاد صحافت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے،صحافیوں کو سچ بولنے سے روکنے کیلئے ان کی تضحیک کرنا اے این پی کبھی برداشت نہیں کرے گی۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں کے ٹیلی فون ٹییپ کرنے اور ٹریکنگ کرنے واقعات کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جا ئے۔ مشترکہ بیان میں صدر پی ایف یو جے شہزادہ ذوالفقار اور سیکر ٹری ناصر زیدی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اپنی پریس کانفرنس میں صحافیوں کے فون ٹیپ ، ٹریک اور مانیٹرنگ کا اعتراف کیا ہے ۔ بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معاون خصوصی شہباز گل کا یہ اعتراف حیران کن ہے کہ سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کا مسلم لیگ ن کی رہنما مر یم نواز کو کیے گئے فون کو ٹریک کیا جاتا ہے، حکومتی اہلکار کی جانب سے یہ اعتراف نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ غیر قانونی بھی ہے ، یہ غیر قانونی عمل اس بات کا متقاضی ہے کہ شہباز گل کیخلاف نہ صرف ایف آئی آر درج کی جاے بلکہ اس عمل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جاے ، اگر ایک خاتون صحافی عاصمہ شیرازی کا فون ٹیپ کیا جارہا ہے تو لازمی بات ہے دیگر صحافیوں کے فون بھی ٹیپ کیے جاتے ہوں گے ،صحافیوں کے اپنے ذرائع کے ساتھ روابط بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا مسلمہ صحافتی حق ہے، وزیر اعظم عمران خان اپنے معاون خصوصی شہباز گل کو فوری طور اپنے عہدہ سے برطرف کریں،کیونکہ ان کا طرز عمل حکومت اور میڈیا کے درمیان تعلقات میں خرابی کا باعث بن رہا ہے ۔ دوسری جانب انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ) کا کہناہےکہ وہ میڈیا کے خلاف آن لائن ہراسانی کی مذمت کرتا ہے اور حکام اور سوشل میڈیا کمپنیوں پر زور دیتا ہے کہ وہ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے تحت آن لائن صارفین کی طرف سے کسی بھی دھمکی اور بدسلوکی سے متعلق کارروائی کریں اور پولیس کی مناسب تحقیقات کا مطالبہ کریں۔