ملتان (سٹاف رپورٹر)وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ کاروباری برادری کی سہولت کے لیے ”اکنامک ڈپلومیسی ڈویژن“ کا قیام عمل میں لایا جارہاہے۔ کرتارپورراہداری منصوبہ سے پوری دنیا میں مقیم سکھ کمیونٹی کی پاکستان میں دلچسپی بڑھ گئی ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون کے بغیر ملکی معیشت کوپروان نہیں چڑھایا جاسکتا ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے آل پاکستان بیڈشیٹ اینڈ اپ ہولسٹری منیوفیکچررز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا جب تک کاروباری مراکز میں ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی بے جامداخلت اور ہراسمنٹ کو کم نہیں کیا جاتا بزنس مینوں کی ذہنی کوفت سے جان نہیں چھوٹے گی۔ حکومت کواس امر کابخوبی علم ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل بڑھ گئے ہیں اور شعبہ ٹیکسٹائل بھی مسائل کی گرداب میں پھنساہے مگر بیشتر مسائل وہ ہیں جوسالوں سے چلے آرہے ہیں او مختلف حکومتوں کے جانے کے بعد بھی جوں کے توں ہیں۔ قبل ازیں آل پاکستان بیڈشیٹ اینڈ اپ ہولسٹری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عارف احسان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل پالیسی کی تیاری میں بیڈشیٹ ایسوسی ایشن سے مشاورت نہیں کی گئی ۔جنرل سیلزٹیکس کے نفاذ سے ایس ایم ای سیکٹر کی ایکسپورٹ کم ہوگئی ہے۔ تقریب سے ایپبوما کے سابق چیئرمین سید عاصم شاہ ،خواجہ محمد انیس، ایوان تجارت وصنعت ملتان کے صدرخواجہ محمد حسین، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سہیل محمود ہرل نے بھی خطاب کیا۔