• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت و آرمی چیف کی کوششیں، معاہدہ ہوگیا


اسلام آباد(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) حکومت اور آرمی چیف کی کوششوں سے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی )کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا‘

 معاہدے کی نگرانی کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کر دی گئی جس کے سربراہ وزیر مملکت علی محمد خان ہونگے‘ 

حکومت کی جانب سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت ‘ وفاقی اور صوبائی سیکرٹری داخلہ ، تحریک لبیک کے مفتی غلام غوث بغدادی اور انجینئر حفیظ اللہ علوی رکن ہونگے جبکہ کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن و سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ مولانا بشیر فاروقی نے کہاہے کہ آرمی چیف طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں تھے بلکہ اُن کا زور مذاکرات پر تھا‘آرمی چیف ایک ہزار فیصد چاہتے ہیں کہ ملک میں امن ہو جائے‘اُن کی برکتوں سے سارا کام ہو گیا‘ جو معاہدہ ہوا ہے اُس میں ہزار فیصد کردار آرمی چیف کا ہے۔

مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھاکہ جوش پر ہوش غالب آگیا‘حکومت کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ اسلام اور پاکستان کی فتح ہے‘

کالعدم ٹی ایل پی کو جلد آئین و قانون کے دائرے میں سیاسی جماعت کے طور پر دیکھیں گے‘بعض وزراءکو اپنی زبان پر قابو نہیں ہے ‘ جس کو چاہتے ہیں غدار قراردے دیتے ہیں جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہناتھاکہ انتشار میں پاکستان کاکوئی فائدہ نہیں‘ امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیاگیا ۔

 ادھر حکومت سے معاہدے کے بعد وزیر آباد میں موجود کالعدم ٹی ایل پی کے مظاہرین نے سامان باندھ لیا ۔

 دوسری جانب لانگ مارچ کے پیش نظر بند کی جانے والی تمام سڑکوں سے کنٹینر ہٹا دئیے گئے ہیں ۔ 

اتوار کوشاہ محمود قریشی نے مفتی منیب الرحمان،اسپیکر اسد قیصر ، وزیر مملکت علی محمد خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام علماء و مشائخ اور اکابرین کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ملک کو انتشار سے بچایا ۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہم نے مذاکرات کو ترجیحی دینی ہے، مسئلہ کو طاقت سے نہیں بلکہ مصلحت سے حل کرنا ہے ‘حکومت اور تحریک لبیک نے ان تمام صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے ایک پرامن اور بہتری کا راستہ اختیار کیا ۔

انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں بلکہ ان قوتوں کا فائدہ ہے جو ملک میں افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں ، ہمیں اللہ تعالیٰ نے سرخرو کیا ۔

 اس موقع پرمفتی منیب الرحمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے سنجیدگی سے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے تعمیر ی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات تنائو کے ماحول میں نہیں سنجید ، ذمہ دارانہ اور آزادانہ طور پر ہوئے۔ 

تمام فریقین نے جوش کی بجائے ہوش سے کام لیا اور حکمت و بصیرت کا مظاہرہ کیا ۔ 

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ حکومت اور تحریک لبیک میں تفصیلی مذاکرات کے بعد معاہدہ طے پا چکا ہے۔ معاہدے کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے آئیں گی۔ آئندہ ہفتے معاہدے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے ۔

 معاہدے کے نتیجہ میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بنادی گئی ہے ، کمیٹی کی سربراہی وزیر مملکت علی محمد خان کریں گے ، کمیٹی آج سے ہی کام شروع کرے گی۔

تازہ ترین