وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم اپنی کابینہ کے وزراء اور پارٹی قیادت سے نالاں نظر آئے۔
دوران اجلاس وزیراعظم نے ارکان سے شکوہ کیا اور کہا کہ کوئی بھی معاملہ ہو آپ لوگ ایک ساتھ نظر نہیں آتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نےکہا کہ ملکی اور سیاسی معاملات پر آپ سب کو یک زبان ہوناچاہیے، چند ہفتوں سے وزرا اور پارٹی قیادت فرنٹ فٹ پر نظر نہیں آئی۔
عمران خان نے کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران انہیں حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی مثال بھی دی ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا جب میں ایم این تھا تو ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی یک زبان ہوکر بولتے تھے، پتہ چلتا تھا کوئی معاملہ ہوا ہے اور اس کا شدید ترین ردعمل آیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کور کمیٹی کو ہدایت کی کہ اعظم سواتی اور فواد چوہدری کی پیشی پر ان کے ہمراہ الیکشن کمیشن جائیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو لوکل باڈیز الیکشن ڈرافٹ کو کابینہ سے جلد منظور کرانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے ارکان کو گزشتہ روز ہونے والے معاہدے پر بات کرنے سے روک دیا، پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس پر بھی مشاورت کی گئی۔