• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی ایل پی معاہدہ، ناقدین کے سوالات، تفصیلات مخفی رکھنے پر حیرت

اسلام آباد(فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) تحریک لبیک پاکستان کی جانب سےلانگ مارچ کا اعلان جو پر امن آغاز کے بعد ایک متشدد اور خونی احتجاج میں تبدیل ہو گیا تھا۔

 کئی انسانی جانوں کے ضیاع اور بڑے مالی نقصانات کے بعد ایک معاہدہ ہونے کے ساتھ گو کہ بادی النظر میں ختم ہو چکا ہے لیکن کئی واقعات اور حقائق سے باخبر بعض حلقے اپنے خدشات کے پیش نظر اگر اسے ’’غیر معینہ مدت‘‘تک ملتوی ہونے کا احتجاج سمجھتے ہیں تو انکے موقف کی روشنی میں شاید یہ غلط نہ ہو جس کی وہ وجوہات بھی بیان کرتے ہیں مثلاً یہ کہ حکومت اور تحریک لبیک کی جانب سے جس معاہدے پر اعلان کیا گیا ہے اس کی تفصیلات صیغہ راز میں رکھی گئی ہیں اور صرف یہ بتایا گیا ہے کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے مابین معاملات طے پا گئے ہیں ۔

ظاہر ہے کہ ہر محب وطن پاکستانی کی دعا اور خواہش یہی ہے کہ یہ معاملات جو طے پا گئے ہیں کسی مستقل اور پائیدار نتیجے اور قابل عمل سمجھوتے پر پہنچیں، اس بحث سے قطع نظر کہ جب تحریک لبیک کو کالعدم جماعت قرار دیدیا گیا اور میڈیا پر اس جماعت کی تمام سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تو پھر اب اس ’’کالعدم جماعت‘‘سے حکومت مذاکرات کس حوالے سے کرے گی اور یہ کہ پاکستان میں مختلف حکومتوں نے جن جماعتوں کو کالعدم قرار دیا ہے کیا ’’باوقت‘‘ضرورت اسے مثال بنا کر ان سے بھی مذاکرات کئے جا سکیں گے۔

تازہ ترین