سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت یاد رکھے جو چیتے پر سواری کرتا ہے وہ پھر چیتے کے پیٹ میں ہوتا ہے۔
ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ تیسرے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے چیئرمین نیب کی آزادی پر سمجھوتا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ہٹانے کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل سے اختیار واپس لیا گیا ہے، اب چیئرمین نیب کو صدر مملکت برطرف کرسکتا ہے۔
رضا ربانی نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت نے 18ویں ترمیم سے پہلے کی پوزیشن کی بحا ل کرنے کے لیے یہ اقدامات کیے ہیں؟
سابق چیئرمین سینیٹ نے الزام لگایا کہ چیئرمین نیب کے دفتر کو سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔