کراچی ،حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے موہٹہ پیلس کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ہماری پارلیمنٹ کے قوانین اڑا دیئے جاتے ہیں۔
حال ہی میں اپریل میں ہمارےصوبے میں سندھ پبلک سروس کمیشن کا قانون ختم کردیا گیا،کسی کی درخواست پر قانون ختم کرنے کا طریقہ صحیح نہیں،ہم نے جیل کے نظام میں اصلاحات کی ہیں اور حکومت سندھ جیلوں کو اصلاحی مراکز میں تبدیل کرنے پر کام کررہی ہے۔
گزشتہ روز پاکستان میں امن اور پائیدار ترقی کے سلسلے میں پارلیمنٹ کا کردار اور استحکام کے موضوع میں منعقدہ 2روزہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر ہم تاریخ کو دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ ملک میں انتہاپسندی کا آغاز 80 کی دہائی میں ہوا جب ملک میں مارشل لاء قائم ہوا اور جمہوریت کو سبوتاژ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد تمام جماعتیں ایک ہوگئیں اور سب ساتھ بیٹھے اور انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ایک نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا اور صوبوں پر واضح کیا گیا کہ انہوں نے کیا کرنا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایس ایس ڈی او کے اراکین کو تھر کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جب چاہیں تھر کا دورہ کرسکتے ہیں، تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر سے سندھ حکومت بھرپور طریقے سے استعفادہ کر رہی ہے۔