• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیادتی کیسز، متاثرہ فرد کا تنہائی میں لیا گیا بیان سزا کیلئے کافی، سپریم کورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد(جنگ رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ ریپ کے مقدمات میں متاثرہ فرد کا بیان ہی مجرم کو سزادلوانے کیلئےکافی ہوتاہے،یہ آبزرویشن سات سالہ بچی کیساتھ زیادتی کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل کے تفصیلی فیصلے میں دی گئی ہے۔

متاثرہ شخص جسمانی اذیت کیساتھ ساتھ جذباتی اور نفسیاتی دبائو کا شکار ہوتا ہے،بڑھتے کیسز کو مضبوط ہاتھوں سے روکنے کی ضرورت ہے،سپریم کورٹ کا پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے تحریر کیا ہے جس میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ زیادتی کے کیسز میں متاثرہ فرد کا تنہائی میں لیا گیا بیان ہی سزا کیلئے کافی ہے۔

قانون کے مطابق زیادتی سے متاثرہ فرد کا بیان غیر جانبدار اور ملزم کیخلاف الزام قائم کرنے کیلئے کافی تصور ہوتا ہے،معاشرے میں زیادتی کے بڑھتے کیسز کو مضبوط ہاتھوں سے روکنے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ ایک فیصلے میں کہہ چکی ہے کہ ریپ تنہائی میں ہونیوالا جرم ہے،عام طور پر ریپ کیسز میں گواہان کا ہونا ممکن نہیں ہوتا،عدالتیں زیادتی کے کیسز میں گواہان سے زیادہ متاثرہ فرد کے بیان پر اکتفا کرتی ہیں۔

ریپ سے متاثرہ شخص جسمانی اذیت کیساتھ ساتھ جذباتی اور نفسیاتی دبائو کا شکار ہوتا ہے،موجودہ کیس میں متاثرہ بچی نے عدالت کے سامنے زیادتی کرنیوالے کی شناخت کی۔

تازہ ترین