• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ناظم جوکھیو قتل کیس میں تفتیشی ٹیم نے دھابیجی کے قریب مقتول کے گھر کا دورہ کر کے بھائی اور کچھ رشتے داروں کے بیانات ریکارڈ کیے۔

پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت 5 سے زائد ملزمان موجود تھے۔ میڈيکولیگل رپورٹ میں سامنے آنے والے حقائق کے مطابق ناظم جوکھیو کے پورے جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔ مقتول کے سر، چہرے اور ہاتھ پاؤں پر نیل کے بڑے بڑے نشانات پائے گئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کے قریب سے ناظم جوکھیو نامی شخص کی لاش ملی تھی۔ مقتول کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ناظم نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کے مہمانوں کے شکار کی ویڈیو وائرل کی تھی۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ناظم جوکھیو پر جام اویس نے ملیر میں اپنے گھر بلا کر وحشیانہ تشدد کیا جس سے وہ جاں بحق ہوگیا۔

سندھ حکومت کی جانب سے کیس کی تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ملیر کی سربراہی میں 8 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔

تازہ ترین