پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ وہ پی ٹی وی سے مکمل طور پر مایوس ہیں جب سرکاری ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا۔
شعیب اختر نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ ’سرکاری ٹی وی کا نوٹس دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’اپنی عزت اور ساکھ کی حفاظت کرنے میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد، اب انہوں نے مجھے ریکوری نوٹس بھیجا ہے۔‘
سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ ’میں ایک فائٹر ہوں اور ہار نہیں مانوں گا۔‘
راولپنڈی ایکسپریس نے یہ بھی کہا کہ ’میرے وکیل، اس مسئلے کو قانون کے مطابق آگے بڑھائیں گے۔‘
واضح رہے کہ شعیب اختر کو سرکاری ٹیلی ویژن نے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھیج دیا ہے، شعیب اختر کو مجموعی طور پر 10 کروڑ 30 لاکھ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا گیا ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق شعیب اختر نے بتائے بغیر دبئی جا کر بھارتی کرکٹر کے ساتھ شو کیا، جس سے سرکاری ٹی وی کو نقصان ہوا۔
نوٹس کے متن کے مطابق ٹی 20 ورلڈکپ کے دوران شعیب اختر پی ٹی وی پر تبصرے کے لیے غیر حاضر بھی رہے۔
نوٹس کے ذریعے سرکاری ٹی وی نے شعیب اختر سے مطالبہ کیا کہ نوٹس پیریڈ کے بغیر استعفیٰ دینے پر 3 ماہ کی تنخواہ کے مساوی 33 لاکھ روپے ادا کیے جائیں۔
سرکاری ٹی وی نے نوٹس میں کہا کہ شعیب اختر کی وجہ سے پی ٹی وی کو جو نقصان ہوا، اُس پر وہ 100 ملین روپے ادا کریں۔