سوئنگ کے سلطان اور سابق لیجنڈری کرکٹر وسیم اکرم بھی فاسٹ بولر حسن علی کی حمایت میں سامنے آگئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وسیم اکرم نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ ایک کھلاڑی کو کیوں ٹیم سے الگ کیا جارہا ہے، حسن علی ہمارے لیے ایک شاندار پرفارمر رہا ہے اور اُنہوں نے ہمیں میچ جتوائے ہیں۔ُ
وسیم اکرم نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کوئی بھی کرکٹر کیچ ڈراپ کر سکتا ہے؟کیا اس سے وہ برا کھلاڑی بن جاتا ہے؟‘
سابق کرکٹر نے کہا کہ ’صرف ایک غلطی پر پورا ملک حسن علی کے پیچھے پڑ گیا ہے جوکہ اچھی بات نہیں ہے، میں بھی ماضی میں اس سے گزرا ہوں، وقار یونس اس سے گزرے ہیں۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’دوسرے ممالک میں کرکٹ صرف ایک کھیل ہے، وہاں ناقص پرفارمنس کے اگلے دن شائقین حوصلہ دیتے ہیں، اگلی بار اچھا پرفارم کرلینا۔‘
سابق کرکٹر نے یہ بھی کہا کہ ’آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھی کیچ چھوڑے، حسن کا اعتماد بہت کم ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ٹیم انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ مکمل طور پر گِر نہ جائیں۔‘
دوسری جانب وقار یونس نے کہا کہ ’کوئی بھی کرکٹر جان بوجھ کر کوئی غلطی نہیں کرتا، بحیثیت سابق کھلاڑی میں خود جانتا ہوں کہ میں بہت برے وقتوں سے گزرا ہوں، میں نے بھی کیچ چھوڑے ہیں۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’مجھے یاد ہے کہ کس طرح لوگوں نے 1996ء کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل کے بعد مجھ پر تنقید کی تھی لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ ایک کھیل ہے۔‘
واضح رہے کہ میچ کے 19ویں اوور میں شاہین آفریدی کی گیند پر حسن علی سے ویڈ کا کیچ ڈراپ ہوگیا تھا، کیچ چھوٹنے کے بعد ویڈ نے 3 چھکے لگاکر پاکستان سے جیت چھین لی تھی۔
ویڈ نے17گیندوں پر 41 نا قابل شکست رنز بنائے جس میں چار چھکے اور دو چوکے شامل تھے۔
ان کی ناقابل یقین اننگز اور ساتھی مارکس اسٹوئنس کی 31 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کی بدولت آسٹریلیا اب فائنل میں پہنچ گیا ہے جہاں اتوار کو وہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کھیلے گا۔