وفاقی حکومت نے 5 برآمدی صنعتوں کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔
دستاویز کے مطابق حکومت نے گیس کی قیمت میں ڈھائی ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منظوری دی۔
دستاویز کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے ایل این جی 9 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی فروخت کی منظوری دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق اضافے کی منظوری صرف پنجاب کی برآمدی صنعتوں کے لیےدی گئی، جس کا اطلاق ٹیکسٹائل، چمڑے، سرجیکل آلات، اسپورٹس اور کارپٹس کی برآمدی صنعتوں پر ہوگا۔
دستاویز کے مطابق حکومت ان صنعتوں کو پہلے درآمدی ایل این جی 6اعشاریہ5 ڈالر میں فراہم کر رہی تھی، جو ڈھائی ڈالر اضافے کے بعد 9 ڈالر ہوگئی ہے۔
دستاویز کے مطابق گیس کی قیمت میں اضافے کا اطلاق 15 نومبر سے 31 مارچ تک ہوگا، اضافہ صرف برآمدی صنعتوں کے لیے بجلی پیداوار میں استعمال ہونےوالی گیس پر لاگو ہوگا۔
دستاویز کے مطابق بجلی پیداوار کے علاوہ برآمدی صنعتوں میں دیگر مقاصد کے لیے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔
بجلی پیداوار اور انڈسٹری کے لیے مشترک گیس کنکشن پر بھی قیمت ڈھائی ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی منظوری دی گئی، قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ عالمی مارکیٹ میں ایل این جی مہنگی ہونے پر کیا گیا۔