• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی اعلیٰ کارکردگی، اوورسیز پاکستانیوں خوش

ایک سروے میں انٹرنیشنل سطح پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے ڈی جی محمد گوہر نفیس کی اعلیٰ کارکردگی کے برملا اعتراف سے اور سیزپاکستانیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اس سروے میں ماضی کی نسبت محکمہ اینٹی کرپشن پر عوام کا اعتماد 52 فیصد بڑھا۔

محمد گوہر نفیس کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے خلاف وطن عزیز میں ہونی والی زیادتیوں، قبضہ مافیہ کے خلاف مقدمات بھی اینٹی کرپشن پنجاب کے حوالے کیے جائیں کیونکہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی طرف کرپشن، قبضہ مافیا کے خلاف فری ہینڈ ملنے کے نتیجہ میں اب تک ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس کی سربراہی میں تاریخی کامیابیاں سمیٹیں اور کرپشن کے ناسور کے خلاف بلا تخصیص، بلا امتیاز اور بغیر کسی سیاسی مداخلت کے پل باندھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن پنجاب ماضی کے برعکس ایک معتبر تفتیشی ادارہ بن کر سامنے آیا ہے جس کی بارہا تائید وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کرتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے نئی حکومت کے آنے کے بعد اربوں روپے کی ریکوریاں کیں، قبضہ مافیا کے چُنگل سے ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین کی واپسی کروائی اور ہزاروں عوامی شکایات کا بروقت حل کیا۔

محمد گوہر نفیس نے کہا کہ اگست 2018 سے لے کر جولائی2021 تک اینٹی کرپشن پنجاب نے مجموعی طور پر 230 ارب روپے سے زائد  کی ریکوریاں کی ہیں جس میں 198 ارب روپے کی سرکاری زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں 24 ارب روپے کی وہ قیمتی سرکاری زمین بھی ہے جو ایسے افراد کے پاس تھی جہاں انہوں نے پلازے، سینما گھر، پٹرول پمپ اور دیگر کمرشل کاروبار بنا رکھے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ 28.3 بلین روپے بلواسطہ اور 2.38 بلین روپے بلاواسطہ یا براہ راست اینٹی کرپشن پنجاب نے سرکاری محصولات، ڈویلپمنٹ چارجز نقشہ جات کی فیس اور دیگر کرپشن کی نظر ہونے والی سرکاری دولت واپس سرکاری خزانے میں جمع کروائی، ابھی تک اینٹی کرپشن 557194 کنال 7 مرلہ سرکاری زمین واگزار کروا چکی ہے۔

محمد گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ اوقاف اور محکمہ جنگلات کی زمینوں پر سب سے زیادہ قبضے ہوتے ہیں، اوقاف کی 95026 کنال 5 مرلہ زمین پر سالوں سے قبضہ تھا جو ہماری حکومت نے آکر چھڑوانا شروع کی اس میں سے 24920 کنال اور پانچ مرلہ جس کی مالیت 5152.184 ملین روپے ہے واگزار کروالی گئی ہے، باقیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح محکمہ جنگلات کی 5997 ایکڑ زمین پر قبضہ گروپس بیٹھے ہیں جن کے خلاف ایکشن لیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن کی کرپٹ سرکاری اہلکاروں کے خلاف جاری مہم ’چائے پانی‘ کے تحت گریڈ 1 سے گریڈ 19 تک کے 675 افسران و اہلکاروں کو ٹریپ ریڈ کر کے گرفتار کیا گیا جن سے 10.85 ملین روپے کی ریکوریاں کی گئیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رپورٹ کرپشن ایپ پر 11488 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 10606 نمٹادیں گئیں جبکہ 882 پر کام جاری ہے، کرپشن ایپ کے زریعے 2107 ملین روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔

محمد گوہر نفیس کے مطابق 346 غیر قانونی طور پر چلنے والے پٹرول پمپس کو سیل کیا گیا جبکہ 62 کو بند کردیا گیا یا انہیں گرادیا گیا ہے۔

تازہ ترین