کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد، کیا آڈیو کلپ اور اس فیصلے کے بعد ن لیگ کو سیاسی فائدہ پہنچے گا؟
اس سوال پر تجزیہ کاروں میں دو مختلف آراء پائی گئیں محمل سرفراز اور ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو کا سیاسی فائدہ ہوگاجبکہ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو ثاقب نثار کی آڈیو سے کوئی سیاسی فائدہ نہیں ہوگ
مظہر عباس کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس پاکستان سے مودبانہ گزارش ہے کہ کراچی میں غیرقانونی عمارتیں گرانے سے پہلے ان عمارتوں کو این او سیز دینے والوں کو سزائیں دیں۔
بینظیر شاہ نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کی آڈیو پر ابھی تک سیاست ہورہی ہے، حکومت ہو یا اپوزیشن کسی نے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، مسلم لیگ ن ثاقب نثار کی آڈیو عدالت لے کر جائے تاکہ اصلیت سامنے آسکے
حکومت بھی آڈیو کی فرانزک کرانے سے گریزاں ہے، حکومت کو نواز شریف کو ایکسپوز کرنے کا اس سے بہتر موقع نہیں مل سکتا، حکومت اور اپوزیشن کچھ نہیں کررہی تو عدالت اس کا نوٹس لے، افسوسناک طور پر حکومت، اپوزیشن یا عدلیہ کوئی بھی اس کیس کی اصلیت نہیں جاننا چاہتا ہے۔
محمل سرفراز کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو کا سیاسی فائدہ ہوگا، ن لیگ بتائے کہ وہ ثاقب نثار کی آڈیو عدالت کیوں نہیں لے کر جارہی ہے۔