خیرپورناتھن شاہ(نامہ نگار) چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کی طالبہ نوشین شاہ بخاری کی لا ش آبائی گھر دادو پہنچنے پر کہرام،والدہ بیہوش ہوگئیں ۔ علاقے میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔نوشین شاہ کی میت کو سیکڑو اشکبار آنکھوں کے ساتھ پیرمحمد مراد قبرستان میں سپرد خاک کیا گیاجبکہ نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شہریوں،سیاسی و سماجی رہنماؤں اور طلبہ نے شرکت کی تاہم چانڈکا کالج انتظامیہ کا کوئی عملدار نہیں پہنچا ۔دریں اثناء طالبہ نوشین شاہ کے والد محکمہ سوشل ویلفیئر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ھدایت شاہ بخاری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری بیٹی ھمیشہ کہتی تھی کہ میرا خواب ہے کہ میں لیڈی ڈاکٹر بن کر غریب ،بے سہارا اور لاچار خواتین کا مفت علاجکروں ۔ایسی ذھین بچی کی لاش ملنے پر دل ٹوٹ کر رہ گیا ہے۔انہوں یہ بھی کہا کہ ہم میڈیکل رپورٹ کو رد کرتے ہیں۔ہمیں قتل کا شبہ ہے۔لہذا تحقیقات ہونا چاھیئے۔ھم ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرائینگے۔جبکہ تعلیمی اداروں میں لاشیں ملنے پر والدین خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق لاڑکانہ پولیس نے ورثاء سے رابطہ کیا ہے جبکہ جائے وقوع سے ملنے والے خط کی تحر یر کی ورثاء نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے تحریر نوشین کی ہے تاہم خدشات برقرار ہیں۔