نئی مصنوعات، مواد یا مادہ بنانے کے لیے استعمال شدہ تعمیراتی مواد (ویسٹ مٹیریل) کو ری سائیکل کرنے کا عمل تعمیراتی صنعت میں انتہائی اہم ہو گیا ہے۔ دیگر تعمیراتی مواد کی طرح شیشہ بھی ایک انتہائی قابل استعمال اور ری سائیکل ہونے والا مواد ثابت ہو سکتا ہے، لیکن اسے نئی مصنوعات بنانے کے لیے شاذ و نادر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی کوئی وجہ نہیں کہ شیشے کو ری سائیکلنگ کے ذریعے نئی مصنوعات میں دوبارہ نہیں ڈھالا جا سکتا اور اس عمل سے معیار پر بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمارتوں کے بیکار شیشے سے اس کی نئی مصنوعات کی ری سائیکلنگ کو فروغ دینے کے لیے مناسب رہنما خطوط اور ترغیبات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ایسے شیشے کو لینڈ فلز سائٹ پر ٹھکانے نہ لگایا جائے۔
استعمال شدہ شیشے کہاں جاتے ہیں؟
ہر سال صرف برطانیہ میں ہی تقریباً 2لاکھ ٹن شیشہ ڈمپنگ سائٹس پر بھیجا جاتا ہے۔ عمارتی شیشے کی مناسب طریقے سے ری سائیکلنگ کے ذریعے 9لاکھ25ہزار ٹن سے زائد لینڈ فل فضلہ (زمین کی بھرائی کرنے کا ملبہ) سے بچا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، یورپی یونین میں شیشے کی ری سائیکلنگ کرکے اس کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے 1.23ملین ٹن سے زیادہ خام مال کو بچایا جا سکتا ہے۔ ری سائیکلنگ سے کاربن کا اخراج بہت کم ہو جائے گا اور2لاکھ30ہزار ٹن کاربن کو ماحول میں داخل ہونے سے روکا جاسکے گا۔
بیکار ہوجانے والے شیشے کو استعمال کرنے کے کچھ عام طریقے ہیں جیسے کہ سڑک کی تعمیر، شیشے کی اون کی موصلیت کی تیاری کے مجموعے وغیرہ۔ تاہم، یہ مشق بڑے مسئلے کا ایک چھوٹا سا حل ہے۔ ایسے شیشے کا سب سے مؤثر اور اقتصادی استعمال اسے ری سائیکل کرکے نیا شیشہ تیار کرنا ہے۔
شیشے کی ری سائیکلنگ کا عمل
شیشے کی ری سائیکلنگ میں کئی مراحل ہوتے ہیں، جن میں سے پہلا بیکار شیشوں کو جمع کرنا ہے۔ شیشے کو اکٹھا کر کے ری سائیکلنگ پلانٹ میں لے جایا جاتا ہے، جہاں اسے رنگ کے لحاظ سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ شیشے کے ساتھ اگر دھات کے ٹکڑے جڑے ہوں تو انہیں مقناطیس کی مدد سے ہٹایا جاتا ہے اور پھر کسی بھی گندگی کو صاف کرنے کے لیے شیشوں کو اچھی طرح دھویا جاتا ہے۔
بعد میں، انہیں چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کچل دیا جاتا ہے، جس سے انہیں پگھلا کر کسی بھی چیز (مثلاً بوتلیں یا برنیاں وغیرہ) میں ڈھالنا آسان ہوتا ہے۔ یہ عمل لامتناہی ہے، جیسا کہ اگر صحیح طریقے سے اس عمل کو کیا جائے تو اسے حتمی مصنوعات کے معیار میں کسی قسم کا سمجھوتا کیے بغیر دہرایا جاسکتا ہے۔ بیکار ہوجانے والے عمارتی شیشے انتہائی کم قیمت ہوتے ہیں، لہٰذا انہیں جمع اور ری سائیکلنگ کرنے کا نظام تیار کرنے کے لیے ترغیب دینی چاہیے۔ کچرا اٹھانے اور اسے لینڈ فل سائٹس پر پہنچانے کے عمل میں شیشے کی ری سائیکلنگ کے لیے مناسب یا مخصوص اہداف مقرر کیے جانے ضروری ہیں۔
شیشے کی صنعت
دنیا بھر میں شیشے کی صنعت سے تعلق رکھنے والی بیشتر کمپنیاں بیکار عمارتی شیشے کو جمع اور ری سائیکل کرنے کے بہتر طریقوں کی حمایت کرتی ہیں۔ ری سائیکلنگ کے ذریعے صنعت کو خام مال ملےگا جبکہ کاربن کے اخراج میں کمی اور توانائی کی بچت ہوگی۔ تاہم، شیشے کی صنعت کو درپیش بہت سے چیلنجز پرقابو پانے کی ضرورت ہے تاکہ ری سائیکلنگ کے عمل کو عام پریکٹس بنایا جا سکے۔
اس وقت موجودہ طریقوں پر قابل اعتماد ڈیٹا کی کمی ہے۔ اس لیے عمارتوں کو منہدم کرنے یا ان کا کوئی حصہ گرانے سے پہلے کھڑکیوں یا دروازوں کے شیشوں کو مناسب طریقے سے اُتارنے ، جمع کرنے اور پھرالگ کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اسکیمیں متعارف کرانی ہوں گی۔
تبدیلی کیلئے سفارشات
یورپ میں شیشوں کی ری سائیکلنگ کے عمل کے حوالے سے چھ اہم سفارشات پیش کی جاتی ہیں۔
٭ پہلا مرحلہ عمارت سے کھڑکی نکالنا ہے۔
٭ دوسرا مرحلہ کھڑکی میں نصب شیشے کو اکٹھا کرنا ہے۔ اس مرحلے پر اگر مواد کو مناسب طریقے سے جمع اور چھانٹا جائے تو یہ ٹوٹ پھوٹ اور آلودہ ہونے سے بچ جائے گا، بصورت دیگر ایسا نہ کرنے کی صورت میں ری سائیکلنگ کا عمل مزید مشکل ہوجاتا ہے۔ اس کے لیے حکومتوں، بلدیاتی اداروں، انڈسٹری ویسٹ پارکس یا تعمیراتی تقسیم کے مراکز کے زیرِ انتظام سائٹس کی دستیابی اور ان کا قابل رسائی ہونا ضروری ہے۔
٭ تیسرا مرحلہ کھڑکی سے شیشے اور دیگر مواد کو الگ کرنا ہے یعنی فریمنگ، قلابے، موصلیت وغیرہ۔ علیحدہ کرنے کے لیے طریقہ کار اور تیکنیکس دستیاب ہیں لیکن وہ عام طور پر استعمال نہیں کی جاتیں، ساتھ ہی ان میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ اس شیشے کا دوبارہ استعمال کے معیار پر پورا اترنے کے لیے اسے کھڑکی کی فریمنگ، جیسے سیلوں یا اسپیسرز وغیرہ سے پاک ہونا چاہیے۔
٭ چوتھا مرحلہ شیشے سے آلودگی دور کرنے کے لیے ٹریٹمنٹ کرنا ہے۔ مطلوبہ ٹریٹمنٹ شیشے کی ری سائیکلنگ کرنے والے ماہرین کے ذریعے مکمل کیا جانا چاہیے تاکہ معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
٭ پانچواں مرحلہ نئے شیشے کی مصنوعات تیار کرنے کے لیے بھٹیوں میں پرانے شیشے کی ری سائیکلنگ کرنا ہے، جس سے کلوزڈ- لوپ سائیکل بنتی ہے۔
٭ چھٹا مرحلہ مجموعی لاجسٹکس اور اس اسکیم کے کامیاب ہونے کو یقینی بنانے سے جڑا ہے۔ الگ الگ مراحل میں لاجسٹکس کے ضابطوں کے ساتھ ساتھ مختلف ماحول کے لیے قابل موافق لاجسٹکس کی بھی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر، اگر سائٹس تک کا سفر کم ہو تو وہاں نقل و حمل میں وقت، لاگت اور کاربن کے اخراج کی بچت ہوتی ہے۔