مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شاہراہوں کے نام بدلنے اور ہر جمعہ کو کھڑے ہونے سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔
ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 19 اگست کے بھارتی اقدام پر عالمی برادری کیوں خاموش ہے، سیکیورٹی کونسل میں ایک بھی ملک پاکستان کے ساتھ نہیں ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لئے اپنا گھر ٹھیک نہیں کریں گے تو ہماری بات کوئی نہیں سنے گا۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ کشمیر سے متعلق کام کیا ہے، وکلاء برادری کو مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنی خدمات استعمال کرنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، یہ نعرہ ہماری زندگی کا حصہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی انتہا کی جا رہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت جتنا ظلم کر لے کشمیری اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے یہ فیصلہ ہوچکا، اقوامِ متحدہ کو عمل کرنا ہے، جمہوری، معاشی، خارجی سطح پر مضبوط ہونے تک پاکستان کا مقدمہ مضبوط نہیں ہوگا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہر اُن کرداروں کو نشان عبرت بنانا ہوگا جو ملک کے خلاف سازشیں کرتے ہیں، نواز شریف کی وجہ سے بھارت کا وزیر اعظم پاکستان چل کر آیا، بھارت کے وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ مسئلہ کشمیر پر بات ہونی چاہیے۔
ترجمان نون کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست کو کشمیر پر شب خون مارا، سیاست سے بالاتر ہو کر ہمیں سوچنا پڑے گا کہ 5 اگست کا اقدام کیوں ہوا، سوچنا پڑے گا کیا 5 اگست کا بھارتی فیصلہ ہم واپس کراسکتے ہیں۔
خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد سے سیاسی افراتفری ہے، اس افراتفری نے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالا، کشمیر کانفرنس سے حکومت پاکستان، پارلیمنٹ کا کردار بھی واضح کرنا چاہئے، کشمیر سے متعلق آگاہی کو اپنے تعلیمی نصاب میں بھی شامل کرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی کے آگے سوالیہ نشان ہے، پاکستان کا خارجہ اور معاشی سطح پر مضبوط ہونا ضروری ہے، مودی کی حکومت بننے سے مسئلہ کشمیر حل ہونے کی امید لگانے کی باتوں پر غور کرنا چاہیے۔