چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کو آر ٹی ایس ٹو قرار دیتے ہوئے ای وی ایم الیکشن مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ دیکھ لو پورا پشاور شہر جلسہ گاہ میں موجود ہے۔
پشاور میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے حوالے سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ کو شہیدوں کا یوم تاسیس مبارک ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کچھ دوستوں نے پشاورمیں جلسہ رکھنے کی کوشش کی، کئی جماعتوں نے اکٹھا ہوکر پشاور جلسہ کیا مگر ناکام رہیں۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہاکہ آج آپ نےثابت کردیا کہ مجھے مایوس نہیں کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سلیکٹیڈ نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کا جلسہ پشاور میں نہیں ہوگا، انتظامیہ نے جیالوں کو تنگ کرنے کی کوشش کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہم نے تبدیلی کی تباہی بھی بھگتی ہے، سلیکٹڈ وزیراعلیٰ کو بھی پشاور کی عوام نے مسترد کردیا، عوام شہدا کی جماعت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر چکے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت ختم ہونے کے بعد سے عوام دشمن معیشت ہے، عام آدمی پر بوجھ اور امیروں کو ریلیف دیا جاتا ہے، ہم نے عوام دشمن پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی پہلے دن سے مخالفت کی۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیا، پٹرول گیس کی قیمتوں میں عام آدمی بوجھ اٹھائے گا، سلیکٹڈ، نالائق وزیراعظم کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہرطبقہ پریشان ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت ہر طرف حملہ آور ہے، عوام دشمن معاشی پالیسی سے لوگ خودکشی پر مجبور ہیں، ہم عام آدمی اور سرکاری ملازمین پر دھیان دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی کی طرح ملکی معیشت کو کھڑا کرکے دکھائیں گے، آپ سے جھوٹے وعدے نہیں کررہا، ہماری تاریخ گواہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پرڈاکا ڈالا جارہا ہے، جیب، پیٹ اور ووٹ پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے، ہمارا ساتھ دیں، ساری سازشیں ناکام بنائیں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ گیس پیدا کرنے والے ملک میں آئندہ ماہ گیس نہیں ہوگی، آئی ایم ایف کی غلامی میں ہر ماہ پٹرول مہنگا کرنے کا اعلان کیا، کب تک ان کی ناکامی اور نالائقی کا بوجھ اٹھائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ڈیل غیرقانونی ہے پارلیمان نے منظور نہیں کیا، عوام دشمن آئی ایم ایف ڈیل سے باہر نکلو، اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی غلامی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ای وی ایم، آر ٹی ایس ٹو ہے، ہم ووٹنگ مشین کو مسترد کرتے ہیں، الیکٹورل ریفارم کے نام پر اوورسیز پاکستانیوں سے کھیل کھیلا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ کیسے ہوسکتا ہے پیرس میں بیٹھا آدمی ووٹ ڈالے نتیجہ پشاور کا آئے، اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ سے ان کا اپنا نمائندہ منتخب ہونا چاہیے۔
پیپلز پارٹی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ عمران خان باہر سے ووٹ لاکر اپنا نمائندہ جتوانا چاہتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کا حقیقی نمائندہ پارلیمان میں ہونا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ابیسلوٹلی ناٹ کہنے والے عمران خان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو این آر او دینے کی کوشش میں ہے، ہم اس این آر او کی مخالفت عدالتوں میں بھی کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ حکومت چھپ کر مذاکرات کررہی تھی، ملکی عوام اور پارلیمان کی اجازت کے بغیر دہشت گردوں کے سامنے جھک گئے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کرنے والے یہ کون ہوتے ہیں؟ رات کے اندھیروں میں بات چیت ہوتی ہے، سیزفائر اعلان ہوجاتا ہے، آج تک ہمیں معلوم نہیں شرائط کیا ہیں، کیا مان چکے؟۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ قبائلی علاقے کے انضمام پر عمل کیا جائے، وعدے پورے ہوں، دہشت گردوں کی وجہ سے ایف سی آر کا نظام واپس لانا چاہتے ہیں، یہ ہمارا آئین مانیں تو پھر ہم ان کو ماننے کا سوچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قتل جیسے سنگین جرم میں ملوث لوگوں کو عدالتوں سے سزا ملے، ہمارے بچوں اور عورتوں کے قاتلوں کو پکڑ کر سزا دیں، ناکام ترین حکومت ملک کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہی ہے، امپائر کی انگلی کی طرف دیکھنے والے انہیں خوش کرنے میں لگے رہتے ہیں اور عوام تکلیف میں ہے۔