مظفر گڑھ کے علاقے کوٹ ادو میں مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون اپنے بیان سے مکر گئی۔
کوٹ ادو میں خاتون کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس میں متاثرہ خاتون عدالت میں اپنے 164 کے بیان میں پہلے کے موقف سے پیچھے ہٹ گئی۔
متاثرہ خاتون نے بیان میں کہا کہ رات کی تاریکی میں واقعے کے روز ملزم کو نہ پہنچان سکی، اے ایس آئی امتیاز احمد میرا مجرم نہیں ہے۔
خاتون نے بیان میں مزید کہا کہ امتیاز احمد کو مقدمے سے خارج کردیا جائے تو مجھے اعتراض نہ ہوگا۔
فرسٹ کلاس مجسٹریٹ نے خاتون کے بیان کے بعد ملزم اے ایس آئی کو رہا کرنے کا حکم سنادیا۔
اس سے قبل پولیس نے عدالت کے روبرو پولیس اہلکاروں کی مزید 10 روز جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
تاہم عدالت نے متاثرہ خاتون کے بیان کے بعد ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی استدعا مسترد کردی اور رہائی کا حکم دے دیا۔
کوٹ ادو میں 24 نومبر کو خاتون کو اہل خانہ کے سامنے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، خاتون نے اپنے پہلے بیان میں اے ایس آئی امتیاز اور دیگر ساتھیوں پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا۔