اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنما ء رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے،سپریم کورٹ نے کہا کہ اپنوں کو پرایا بنایا جارہا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ شریک ملزمان ضمانت پر رہا، ایک کا بدستور زیر حراست رہنا مروجہ اصولوں کیخلاف ہے، جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے منگل کے روز چار لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے قرار دیاہے کہ جن الزامات میں شریک ملزمان کی ضمانت ہوچکی ہے ان الزامات میں ایک مخصوص ملزم کو زیر حراست نہیں رکھا جاسکتا ، مقدمے کے شریک ملزمان نوراللہ ترین اور شیر محمد کا معاملہ الگ کئے بغیر انھیں ضمانت پر رہا کردیا گیا ،ایک ملزم کا بدستور زیر حراست رہنامروجہ اصولوں کیخلاف ہے،آرڈر میں کہا گیا کہ درخواست گزار تقریبا ایک سال سے سلاخوں کے پیچھے ہے لیکن اس دوران اس کیخلاف صرف فرد جرم عائد کی گئی ہے ثبوت نہیں لائے گئے۔