عمیسہ ثاقب
ساتھیو! ماہرین فلکیات خلا میں نت نئی چیزیں در یافت کرتے رہتے ہیں اور اب حال ہی میں امریکی سائنس دانوں نے چاند پر زنگ (rust) دریافت کیا ہے، جو اس کی قطبین پر زیادہ ہے اور دیگر مقامات پر کم مقدارمیں موجود ہے۔
یہ تحقیق جیٹ پر وپلشن لیبارٹر ی اور 5 امریکی تحقیقی اداروں نے ناسا کی سر براہی میں مشترکہ طور پر انجام دی ہے۔ ان میں نصب آلات سے کیے گئے طیفی تجزیوں سے چاند کے قطبین پر آئرن آکسائیڈ کی ایک خاص قسم ’ہیماٹائٹ‘ کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، جسے آسان الفاظ میں ’زنگ کا جڑواں‘ بھائی بھی کہا جاسکتا ہے کیونکہ اس کا بنیادی کیمیائی فارمولا وہی ہے جو زنگ کا ہوتا ہے۔
ماہر ین کے مطابق چاند پر یہ زنگ دراصل ’ہیماٹائٹ‘ نامی ایک معدن کی شکل میں ہے جو زمین پر لوہے کی قدرتی کچ دھات میں بکثرت پائی جاتی ہے۔ چاند کا وہ حصہ جو ہمیشہ زمین سے مخالف سمت میں رہتا ہے، اس پر زنگ موجود نہیں جب کہ صرف اسی حصے میں زنگ دریافت ہوا ہے جو اپنا رُخ زمین کی طرف رکھتا ہے۔ مزید تحقیقات ابھی جاری ہیں۔