لوئر مہمند کے ایک گھرانے کی ساس بہو بلدیاتی الیکشن جیتنے کے لیے کمربستہ ہوگئیں۔
دونوں خواتین گھر گھر جا کر بھر پور انتخابی مہم چلا رہی ہیں، ساس ترکزئی 3 سے اے این پی کی جبکہ بہو ترکزئی 2 سے آزاد امیدوار ہیں۔
فاٹا کے انضمام کے بعد ضلع مہمند میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات ہوں گے، ایسے میں دلچسپ منظر دیکھنے میں آیا ہے۔
ضلع مہمند میں پہلی بار کے بلدیاتی انتخابات میں مرد امیدواروں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی اس الیکشن میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں۔
ایک دلچسپ صورتحال لوئر سب ڈویژن کے ایک گھر میں دیکھی جارہی ہے، جہاں ساس اور بہو دو الگ الگ ویلج کونسلز سے خواتین کی نشستوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ساس ترکزئی 3 سے عوامی نیشنل پارٹی کی امیدوار بنی تو بہو ترکزئی 2 سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔
دونوں بلدیاتی حلقوں کے ساتھ گھر کے اندر بھی دلچسپ صورتحال ہے، مگر مقابلہ نہیں ہے۔
یہ دونوں خواتین گھر گھر جا کر بھر پور انتخابی مہم چلا رہی ہیں، ویلج کونسل ترکزئی 3 سے عوامی نیشنل پارٹی کی اُمیدوار 65 سالہ دنیا بی بی ساس بھی ہیں، ان کا مشن معاشرے کے کمزور طبقے کے مسائل حل کرنا ہے۔
انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ کہیں پر پانی کے کنویں نہیں، کہیں سڑکیں نہیں، گلیاں کچی ہیں، گندہ پانی گلیوں میں کھڑا رہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی مدد کرنا چاہتے ہیں ان کو اندھیروں سے روشنیوں میں لانا چاہتے ہیں۔
چار بچوں کی ماں 35 سالہ رابعہ بی بی اس گھرانے کی بہو ہیں، ویلج کونسل ترکزئی 2 سے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد مسائل و مشکلات سے ہریشان خواتین کے حقوق کے لیے آواز اُٹھانا ہے، اس لیے میدان میں آئی ہوں تاکہ خواتین کے حق کے لیے آواز اُٹھاؤں گی۔
دونوں ساس بہو انتخابی مہم میں بھی ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں اور کھانا پکانے میں بھی تعاون کرتی ہیں، برتن دھونے اور دیگر گھر کے کاموں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹاتی ہیں۔
بلدیاتی انتخابات میں ضلع مہمند کے 65 ویلج کونسلز سے 155 خواتین اُمیدوار میدان میں ہیں، یہاں کی باہمت خواتین عوامی مسائل کے حل اور علاقے کی ترقی کے لیے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہونے کے لیے تیار ہیں۔