اسلام آباد (نمائندہ جنگ) کئی روز سے لاپتہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر ظہور احمد کو منگل کو ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کر دیا جسے غیر ملکی سفیر کو زیر تفتیش مقدمہ کی انکوائری لیک کرتے ہوئےرنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا.
ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد فیضان حیدر گیلانی نے ملزم کو ایک ہفتے کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ترجمان اسلام آباد پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زیرتفتیش انکوائری لیک کرنے کےالزام پرپولیس افسر کو گرفتار کیا گیا ہے.
اے ایس آئی ظہور احمد تھانہ گولڑہ میں تعینات تھا جس کیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ میں درج مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں.
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہےکہ اے ایس آئی نے غیر ملکی سفارتکار ایجنٹ سے جناح ایونیو پر ملاقات کی اور انکوانکوائری کی تفصیلات فراہم کیں، اے ایس آئی نے اہم راز فراہم کرنے پر رشوت بھی وصول کی.
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ایف آئی اے نے اے ایس آئی ظہور احمد کو تحویل میں لیکر تحقیقات شروع کر دی ہیں، مقدمے سے متعلق ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں انصاف کے تقاضے پورے ہونگے.
اسلام آباد پولیس نے بھی ایف آئی اے کی مکمل معاونت کرتے کا عندیہ دیاہے، ملزم کی طرف سے تین وکلاء جواد عادل ، سفیان اکرم چیمہ اور عمران فیروز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوے، ایڈیشنل سیشن جج نے ملزم کو پیر تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔